Skip to playerSkip to main contentSkip to footer
  • today
📘 Lecture 1 – Ilm-us-Sarf (Aakhareen)
Topic: The Seven Types of Nouns and Verbs – Part 1
Presented by AGQF – Arabic Grammar Quran Fehmi

In this first lecture of the Ilm-us-Sarf (Advanced Morphology) series, we introduce the seven core types of Arabic nouns and verbs, focusing particularly on the following categories:

🔹 Saheeh (Sound) – Verbs with no weak letters or hamzah
🔹 Mu‘tall (Weak) – Verbs containing weak letters (ا، و، ی)
🔹 Mahmooz (Hamzated) – Verbs that include a hamzah
🔹 Mudha‘af (Doubled) – Verbs with repeated identical letters

This lesson is essential for students aiming to understand the structural depth of Arabic grammar, especially for those seeking to comprehend the language of the Qur’an accurately.

🎓 Ideal for Quran learners, Arabic grammar students, and anyone wishing to deepen their understanding of Arabic morphology (sarf).

📌 Don’t forget to Like, Share, and Subscribe to AGQF for more lessons on Arabic Grammar and Quranic understanding.

You can downlaod the book from the link:
https://dn790004.ca.archive.org/0/items/DarsENizamiBooksOnline-1/IlmUsSarfAakherainAlBushraColor.pdf

#AGQF #IlmUsSarf #ArabicGrammar #SoundVerbs #WeakVerbs #HamzatedVerbs #DoubledVerbs #ArabicMorphology

Category

📚
Learning
Transcript
00:00بسم اللہ الرحمن الرحیم
00:01علم السرف آخرین
00:04سال اول میں ہم نے
00:06علم السرف اولین کا
00:07مطالعہ کیا تھا مکمل
00:09اب ہم علم السرف آخرین کی طرف
00:12بڑھ رہے ہیں علم السرف آخرین
00:13یہ بھی دو حصوں پر مشتمل ہے
00:15یہ بھی دو حصوں پر مشتمل ہے
00:18یعنی دو حصے
00:20ہم نے پڑھے تھے علم اولین میں
00:22حصہ اول حصہ دوم
00:23اب دو حصے اس میں آرہے ہیں حصہ سوم اور حصہ
00:26چہاروم
00:27اس میں اگر ہم دیکھیں گے تو دو بنیادی باتیں ہیں جو اس کتاب میں ہم پڑھیں گے
00:32ایک تو جو چیز ہم اس میں دیکھیں گے وہ ہے ہفت اقسام کا بیان
00:37ہفت اقسام کا بیان مراد یہ ہے کہ وہ جو علت کی جو قوائد ہے نا
00:44واو اور فا اور واو اور یا کی وجہ سے اور حمدہ کی وجہ سے اور مضاعف ہونے کی وجہ سے
00:52جو گڑ بڑے آتی ہیں تو وہ گڑ بڑے ذرا تفصیل سے یہاں پر ہم پڑھیں گے
00:57اور اس میں پھر ہم ذرا گردانوں کے اندر ڈیٹیل میں جائیں گے
01:02یعنی یہ وہ پہلو ہے جو ہم نے یقیناً قوائد تو پڑھے ہیں
01:06اپنے رجولال قرآن کورس کے اندر بھی ہم نے قوائد پڑھا ہے
01:09لیکن بہت زیادہ تفصیلی گردانیں ان کے ہم نے بنانے کی کوشش نہیں کہ
01:13یہاں پر وہ تفصیلی گردانیں اس کے عمر اور نہیں وغیرہ وہ ساری چیزیں ہم اس میں انشاءاللہ ڈسکس کریں گے
01:20تو یہ اس کے حصہ سوم میں یہ چیز رہے گی اور جو اس کا حصہ چارم ہے
01:25اس میں ہمارے پاس آئیں گی ابواب کی خصوصیات یہ آگیا
01:30تو علم و صرف کا جو حصہ چارم ہوگا اس میں ہم عوضان اسما کے بارے میں بھی پڑھیں گے
01:37یعنی وہ جو ہم نے ویسے یہ چیزیں دیکھی ہوئی ہیں ساری لیکن جو دوسرا اس کا باب ہے وہ خاصیت ہے ابواب والا ہے
01:44تو جو ابواب ہم نے پڑھ رکھیں مجرد کے ضربہ سمیہ فتحہ وغیرہ اور مزید فیقہ افعال تفعیل مفعالہ وغیرہ
01:52ان کی خوبیاں کیا ہوتی ہیں
01:53یعنی کون سا باب کس کام کے لیے سوال ہوتا ہے وہ چیزیں
01:57تو یہ دو موضوعات ہیں مرکزی جو اس میں ہمارے پاس رہیں گے
02:03تو آئی اب ہم آغاز کرتے ہیں
02:04علم السرف کا حصہ سوم ہم پڑھ رہے ہیں اور اس میں اب پہلے آ رہے ہیں
02:12ہفت اقسام کا بیان
02:14ہفت سے مراد پاکفی ہے سات
02:17جماعت ہفتوں
02:20تو ہفتے کو بھی ہفتہ اس لیے کہا جاتا ہے کہ وہ سات دن کا ہوتا ہے
02:27سات بیشکلی ہفت کو کہا جاتا ہے
02:31تو ہفت اقسام ہے کیا
02:33صحیح
02:35نمبر ایک
02:36صحیح است
02:37صحیح است کا مدر ہے یعنی صحیح ہے
02:39اب یہ ترتیب انہوں نے کیوں ایسے کی ہے تاکہ شیر بن سکے
02:53شیر کو وہ مضاعف سے اجوف کو ملانے کے لیے انہوں نے ترتیب کو اوپا نیچے کر دیا ہے
03:00تو صحیح است و مثال است و مضاعف لفیف و ناکس و معمود و اجوف
03:05تو یہ عبارن کا خاصہ ہے مولانا مجھتا انگمہ چرتھولی کا کہ وہ اشار کے ذریعے سے چیزوں کو ذرا واضح کرنے کی کوشش کرتے ہیں
03:15تو اگر وہ شیر آپ کو یاد ہو جائیں تو وہ کافیت ہے وہ پورا کونسپٹ بھی آپ کو ذہن میں بیٹھ جاتا ہے
03:21اب یہ الگ بات ہے کہ وہ شیر اتنا مشکل ہو جاتا ہے کہ وہ بجائے یاد ہونے کے وہ اولٹا جو کچھ یاد ہوتا وہ بھی ذہن سے نکل جاتا ہے
03:30آئیے ذرا اس کو دیکھتے ہیں کیا لکھاوائے لکھاوائے کہ جاننا چاہیے کہ عربی کے بعض کلموں میں کبھی حرف علت ہوتا ہے
03:39کبھی حرف علت ہوتا ہے اور حرف علت کم سے ہوتا ہے ہمارے پاس
03:43علف واو اور یا اور علف کو ہم نے مائنس کیا ہوا تھا کیوں کیونکہ علف کبھی مادے کا حصہ نہیں بنتا
03:52مادے کے حروف کے طور پر کبھی علف نہیں آتا ہے مادے کے حروف کے طور پر واو اور یا ہی آتے ہیں
03:59تو جاننا چاہیے کہ عربی کے بعض کلموں میں کبھی حرف علت ہوتا ہے کبھی اس میں حمزہ ہوتا ہے
04:08اور کبھی ایک جنس کے دو حروف ہوتے ہیں یعنی یہ جو سات قسمیں ہم بنا رہے ہیں وہ سات قسمیں کس بنا پر بن رہی ہیں
04:19ایک اس کی بڑی وجہ ہے کہ کبھی کیا ہوگا کلمے میں حرف علت ہوگا کبھی کیا ہوگا اس میں حمزہ آئے گا
04:27کبھی ایک ہی جنس کے دو حرف ہوگا یعنی جس کو ہم مضاف کہتے ہیں یعنی با دو دفعہ آگیا سین دو دفعہ آگیا
04:35دال دو دفعہ آگیا وغیرہ اور کبھی کلمہ میں ان تینوں باتوں میں سے ایک بھی نہیں ہوتی
04:42پس اس اعتوار سے کل اسم و فیل چار قسم کے ہو جاتے ہیں
04:47پہلا کیا ہے صحیح صحیح کون ہوگا جس میں یہ سارے خرابیاں نہیں ہوں گے
04:53جس میں نہ حرف علت ہوگا نہ حمزہ ہوگا اور نہ ایک جنس کے دو حروف آئیں گے
04:58تو ان تینوں خرابیوں سے پاک جو ہوگا لفظ وہ ہمارا صحیح ہوگا
05:04پھر دوسرے نمبر پر ہے محموز محموز کونسا ہوگا
05:08ایسا لفظ کے جس کے اندر حمزہ آ جائے گا جس کے مادے میں حمزہ آ جائے گا
05:14نمبر تین ہوگا موتل موتل کہتے ہیں علت والے کو
05:18اور علت ہمارے پاس وہ دو ہیں واؤ اور یا تو اس کی نزبت سے
05:22اور چوتھا ہمارے پاس کیا ہوگا مضاف مضاف میں کیا ہوگا
05:27ایک ہی جنس کے دو حروف ہمارے پاس آ جائیں گے
05:30اب ان میں سے ہر ایک کی تعریف جو ہے وہ آپ کو الگ سے دی گئی ہے
05:34الگ سے تعریف اس کی دی گئی ہے
05:36تو اس میں پہلی جو تعریف ہے وہ صحیح کی دی گئی ہے
05:40تو صحیح اس کو کہتے ہیں جس میں کیا ہو
05:45کوئی حرف اصلی حمزہ اور حرف علت نہ ہو
05:50اور اس کے دو حرفیں اصلی ایک طرح کے نہ ہو
05:54تو بیسیکلہ اگر آپ دیکھیں تو ہمارے پاس جو
05:57خرابی پیدا کرنے والی چیز ہے وہ تین ہیں
06:01ہفت اقسام کی ہم بات کر رہے ہیں
06:04اور یہ جو قسم چلے گی وہ کس طرح چلے گی
06:08یا تو کیا ہو حرف علت آ جائے
06:10اچھا یہ کہاں آ جائے یہ بات بہت اہم ہے
06:16یہ مادے کی بات ہو رہی ہے
06:18مادے کی بات ہو رہی ہے
06:20یعنی ویسے اگر آپ دیکھیں گے
06:22تو آپ اگر ماضی کا کوئی تیسرہ سی کا بنائیں گے
06:25تو وہ کس وطن پر آئے گا
06:27فعلو کے وطن پر آئے گا
06:30تو آپ کہیں جی اس میں تو واو آ گیا
06:31تو یہ تو علت ہو گئی
06:33نہیں
06:33اس بنا پر یہ علت والا لفظ نہیں بنے گا
06:37علت والا کب بنے گا
06:39جب یہ فا این اور لام میں سے کوئی حرف
06:41وہ واو یا یا ہوگا
06:44تو اس بات کو اچھے سے سمجھنا
06:45مادے کا پہلا سی کا کہہ لیں
06:49اس کو آپ کوئی بھی لے لیں
06:50مادے کے حروف میں
06:52اگر حرف علت آئے گا
06:54تو وہ
06:55ہمارا کیا بنے گا
06:57یعنی علت والی کوئی چیز اس میں آئے گی
06:59تو ایک وجہ
07:01ہمارے پر حرف علت ہے
07:02دوسری وجہ ہمارے پاس کیا ہے
07:04وہ ہے حمزہ
07:06یعنی مادے میں حمزہ ہو
07:09مادے میں حمزہ
07:11دیکھیں حمزہ اگر آپ باب افعال میں چلے جائیے
07:13باب افعال کا ماضی کا پہلا سی کا کیا ہوتا ہے
07:17افعالہ
07:18تو آپ کو تو شروع میں یہاں حمزہ دیکھے گا
07:21تو آپ کہنے جی یہ تو علت والا آ گیا
07:23نہیں
07:23علت ہونا نہ ہونا یہ فیصلہ کہا ہوگا
07:27اس کے مادے کے حروف کیا ہیں
07:29تو اگر میشان کے طور پر اس کے مادے کے حروف میں ڈالتا ہوں
07:32سین لام اور میم
07:34تو یہ کیا بنے گا
07:36اس لامہ
07:37تو اب اس حمزہ کو دیکھ کر میں یہ نہیں کہوں گا
07:40کہ جناب یہ تو علت ہے
07:42نہیں مجھے یہ دیکھنا ہے
07:43سین لام میم میں تو کوئی علت نہیں ہے
07:46سین لام میم میں تو کوئی علت نہیں ہے
07:49تو جہاں سین لام میم میں مجھے دیکھ رہا ہے
07:50کہ کوئی گرور نہیں ہے
07:52تو اس لئے میں اس کو صحیح میں لے کر جاؤں گا
07:55اس کو میں صحیح میں لے کر جاؤں گا
07:56اس طریقے سے یہ حمزہ بھی اس کے اندر نہیں ہے
07:58یہ حمزہ یہ تو وزن کا حمزہ ہے نا
08:01یہ حمزہ تو مادے میں نہیں ہے
08:03لہٰذا یہ اس خرابی سے بھی پاک ہیں
08:05اچھا تیسری چیز کیا ہے
08:07ہمارے پاس حرف صحیح کی تقرار
08:13حرف صحیح کی تقرار نہیں ہے
08:17حرف صحیح ہے
08:18سین ہے لام ہے میمے
08:20سارے حرف صحیح ہیں
08:22حرف اللہ کون سے ہمارے پاس
08:23واو اور یا
08:26واو اور یا
08:27حمزہ کیا ہے حمزہ حمزہ ہے
08:29تو ایک دو اور یہ تین
08:32حرف صحیح
08:33یعنی واو اور یا
08:36اور حمزہ ان تین
08:38کو مائنس کر دیں باقی سب کے
08:40سب کیا ہے وہ حرف صحیح ہیں
08:42تو حرف اللہ دو ہیں
08:44واو اور یا
08:44اس میں آپ حرف اللہ کو یوں سمجھئے کہ یہ
08:47ہمارے وہ حرف مدہ ہیں
08:49حرف مدہ ہیں حمزہ حرف
08:52مدہ میں نہیں ہے تو آپ اس کو
08:53یوں سمجھ لیں گے تو مسئلہ حل ہو جائے گا
08:56یعنی علف واو اور یا
08:57تجوید والے اس کو حرف مدہ کہتے ہیں
09:00گرامر والے ان کو حرف اللہ
09:02کہتے ہیں تو آپ اس کو اسے
09:03لے لیں گے جبکہ حمزہ وہاں پہ
09:06حرف مدہ میں نہیں ہے تو یہاں
09:07ہمارے پاس بھی یہ حرف اللہ میں نہیں ہے
09:10اچھا حرف صحیح کی تقرار
09:12یعنی واو یا اور حمزہ
09:14ان کے علاوہ جو حرف ہیں وہ سب صحیح حرف ہیں
09:17لیکن اگر صحیح چیز کی بھی زیادتی ہوگی
09:20تو نقصان ہمارا ہی ہوگا
09:21تو صحیح چیز کو اپنے
09:23کنٹرول میں ایک مقدار میں رکھیں
09:25تو فائدہ مندے ورنہ پھر وہ نقصان
09:27کا سبب بن جائے گی تو اگر
09:29مثال کے طور پر ہمارا مادہ
09:31کو جس طرح کا ہوگا راہ ڈال ڈال
09:33تو ہیں سارے حرف صحیح
09:35لیکن ایک حرف صحیح کی تقرار ہو گئی
09:38تو اب یہاں پہ ضرور کوئی نہ کوئی
09:39گربر اس میں آ جائے گی
09:41تو یہ راہ ڈال ڈال یا اس طرح کے اور بھی
09:43چیزیں مثالیں آ جائیں گے آگے
09:44اور اگر کوئی شہ
09:47کوئی ایسا مادہ ہو جس میں یہ تینوں
09:49خرابیاں نہیں ہیں تو پھر
09:51وہ ہوگا ہمارا
09:52صحیح
09:53کیا ہوگا وہ صحیح
09:56اب اگر اس حتبار سے دیکھیں
09:59تو یہ آپ کی کتنی قسمیں بن گئیں
10:01ایک
10:02دو
10:03تین
10:05اور چار
10:07تو یہ چار تو یہ دیکھیں جو کتاب میں لکھا ہوا ہے
10:11یہاں پہ دیکھیں
10:12یہ جو کتاب میں لکھا ہوا ہے نا یہ چار
10:14یہ چاروں چیزیں تو میں نے آپ کو بتا دیا
10:17اس کا نام کیا رکھ دیا
10:18اس کو ہم نے کہہ دیا موتل
10:20یہ ہے موتل
10:22حمزہ والا جو ہے یہ کیا ہے
10:25محمود
10:25محمود
10:29اور یہ حرف صحیح کی تقرار اس کا نام کیا رکھ دیا مضاعف
10:36اور یہ صحیح آگیا
10:39ٹھیک ہے تو یہ چار چیزیں یہ ہمارے پاس آگئیں
10:42اچھا اب اب اس کے بعد ان میں سے ہر ایک کی تاریف ہے
10:46اچھا یہ کتنی کس میں بنی ہے ابھی
10:48چار پڑھنی کتنی ہمیں
10:51سات
10:52سات پڑھنی ہے تو باقی تین کہاں سہیں گی
10:55تو باقی تین جو ہیں وہ اسی میں سے ہم نکالیں گے کھوت کے
11:00کیسے نکالیں گے یہ جو حرف علت ہے اس کو ہم اس کی تین زیلی اقسام
11:07آہ بنائیں گے اس کی تین جو ہے وہ زیلی اقسام ہم بنائیں گے
11:11تو وہ جو تین زیلی اقسام بن جائیں گی نا تو یہ ایک اس کے اندر شامل ہو جائے گا
11:17اور ایک ہماری قسم بن جائے گی کہ اگر دو حرف علت آ جائیں گے
11:21تو وہ پھر لفیف والی جو چیز ہم نے پڑھ رکھے نا اس میں وہ آئے گا
11:25چلیے یہاں پر پہلے دیکھیں صحیح کی تاریف دیکھئے
11:28تو صحیح اس کو کہتے ہیں کہ اس کا کوئی حرف اصلی
11:33حرف اصلی سے مراد کیا ہے وہ
11:35ہم نے سال اول میں پڑھا تھا یاد ہو تو مادہ
11:38حرف اصلی سے مراد ہمارا مادہ
11:40تو اس کا کوئی حرف اصلی
11:42حمزہ اور حرف علت نہ ہو
11:45اور اس کے دو حرف اصلی ایک طرح کے نہ ہو
11:49یعنی ان تینوں چیزوں سے خالی ہو
11:51ان تینوں چیزوں سے وہ خالی ہو
11:54جیسے ضرابہ
11:55تو ضرابہ
11:57یہ تینوں ہمارے صحیح عروف ہیں
11:59باع سارا یہ ربائی کی بات ہو رہی ہے
12:03لیکن یہ بھی ربائی میں بھی کوئی گڑبر نہیں ہے
12:05باع بھی صحیح ہے
12:06عین بھی صحیح ہے
12:07سا بھی صحیح ہے
12:08را بھی صحیح ہے
12:09رجل ان کا لفظ ہے
12:10جعفر ان کا لفظ ہے
12:11تو ان میں کہیں پہ بھی
12:12ان تینوں خرابیوں میں سے
12:14کوئی خرابی نہیں پائی جا رہی
12:16اس میں دوسری چیز کیا ہے
12:18محموز
12:20تو محموز کس کو کہتے ہیں
12:21محموز اس کو کہتے ہیں
12:23کہ اس کا کوئی حرف اصلی حمزہ ہو
12:26کوئی حرف اصلی اس کا حمزہ ہو
12:30اور اس کی ہمارے پاس تین قسمیں ہو جاتی ہیں
12:33اور وہ تین قسمیں بیسیکلی
12:35حمزہ کی پوزیشننگ کے اعتبار تھے
12:37ہمارے پاس بیسیکلی کیا ہے
12:39فا عین اور لام ہے نا
12:40تو اگر فا کلمے کی جگہ پہ حمزہ ہوگا
12:43تو ہم کہیں گے
12:44محموز الفا
12:46محموز الفا
12:50اگر عین کلمے کی جگہ ہوگا
12:52تو ہم کہیں گے
12:52محموز العین
12:53اور اگر لام کلمے کی جگہ ہوگا
12:56تو ہم کہیں گے
12:57محموز اللام
12:58محموز الفا
13:00محموز العین
13:02اور محموز اللام
13:03اب ان میں سے اگر مثال آپ کو دیں
13:06تو جیسے حمزہ
13:07کاف لام
13:09کتاب میں یہ کیا مثال دیا
13:12حمزہ میم را کے مثال دی ہوئی
13:14تو حمزہ میم را کو لے لیں
13:16حمزہ کاف لام لے لیں
13:17اچھا پھر اگر آئین کلمے کی جگہ ہو
13:20جیسے کہ
13:22سین حمزہ اور لام
13:25سین حمزہ لام
13:28یا را حمزہ سین کے مثال آپ کو دی گئی ہے
13:31اور اگر لام کلمے کی جگہ آئے گا
13:34جیسا کہ
13:35کاف را اور حمزہ
13:38تو آپ یہ دیکھ رہے ہیں
13:40یہ پوزیشننگ یہ حمزہ یہاں پر ہے
13:42یہ حمزہ یہاں پر ہے
13:44اور یہ حمزہ یہاں پر ہے
13:46تو اس نسبت سے جو ہے وہ ہمارا
13:49محمود الفا محمود العین
13:51اور محمود اللام یہ بن رہا ہے
13:53اچھا جی اب آجائیے
13:55موتل کی تعریف پر
13:57تو موتل وہ کلمہ ہے
14:00کہ اس کا کوئی حرف اصلی
14:02حرف علت ہو
14:04اور حرف علت ہمارے پاس کیا ہیں
14:06یہ یہاں پر کتاب کے مطابق
14:09جو ہے وہ تین ہے
14:09واو
14:11علف
14:11یا
14:12کہ ان کا مجموعہ کیا کہلاتا ہے
14:13وایا
14:14اب اس کو وایا پڑھ لیں
14:16آوا پڑھ لیں
14:17کسی بھی ترتیب سے
14:18یہ تین چیزوں کو یاد رکھ لیں
14:20تینوں حروف
14:22دمہ
14:23فتحہ
14:24کسرہ
14:24کو کھینچنے سے پیدا ہوتے ہیں
14:27یعنی با دبر با
14:28اور جب میں با دبر با کو تھوڑا سا کھینچوں
14:31با
14:32تو بیسیکلی کیا بن گیا
14:33علف
14:34با پیش بو
14:35لیکن میں نے اس کو کھینچا
14:37بو
14:37تو وہ
14:38واو کا ساؤنڈ آنا شروع ہو گیا
14:40بازر بی
14:41لیکن بازر بی کو میں کھینچوں
14:43بی
14:44تو یہ کیا آ گیا
14:45یا یہاں پر پیدا ہو گیا
14:47یعنی دمہ کو کھینچنے سے واو
14:49فتحہ کو کھینچنے سے علف
14:51اور کسرہ کو کھینچنے سے
14:54یا
14:55اسی واسطے
14:56واو کو اخت دمہ
14:58اور علف کو اخت فتحہ
15:01اور یا کو اخت قسرہ
15:03کہتے ہیں
15:04اچھا یہاں پہ انہوں نے اخت کے حوالے سے ظاہر کیا ہے
15:08ہم اس بات کو
15:09محبت کے حوالے سے ظاہر کرتے ہیں
15:11کہ جو پیش ہے اس کی دوستی
15:12واو کے ساتھ ہے
15:14جو زیر ہے اس کی دوستی
15:16یا کے ساتھ ہے
15:17جو زبر ہے اس کی دوستی
15:19علف کے ساتھ ہے
15:21تو یہ تین حرکات کی
15:22جو دوستی اور محبت اور پیار اور لگاؤ
15:25جو بھی آپ اس کو کہہ لیجئے
15:26وہ ان تین حروف کے ساتھ بنتا ہے
15:28جس کو کتاب میں اخت کے طور پر ظاہر کیا گیا ہے
15:32یعنی پیش جو ہے وہ واو
15:35کیا ہے
15:37واو جو ہے وہ پیش کی بہن ہے
15:39یا جو ہے وہ زیر کی بہن ہے
15:41اور علف جو ہے وہ
15:42زبر کی بہن ہے
15:43تو اس کو بہن کے حوالے سے
15:45ذکر کیا گیا
15:46تو آپ اس کونسپٹ کو یاد رکھیں گے
15:49کہ پیش کی دوستی واو کے ساتھ
15:51زیر کی دوستی یا کے ساتھ
15:52زبر کی دوستی علف کے ساتھ
15:54تو آپ کے بہت سے مسئلے آگے چل کر جائیں نا وہ حل ہو جائیں گے
15:57کیونکہ یہ چیزیں جو تبدیل ہوتی ہیں وہ اسی دوستی کو برقرار رکھنے
16:02کے لیے کی جاتی ہیں چلے اس کو یہیں رکھتے ہیں آج کی کلاس میں اپنی
16:06گفتو کو یہیں رکھتے ہیں اب موتل جو ہے اس کی پھر مزید زیلی کچھ
16:10اقسام ہے موتل جو ہے نا یہ یہ والا جو ہے یہ موتل اس کی کچھ
16:14زیلی اقسام ہے تو اس چارٹ کو آپ اپنے دینے رکھیں اسی چارٹ کو
16:18لے کر ہم انشاءاللہ پھر اپنی اگلی کلاس میں دوبارہ گفتو کو
16:21آگے بڑھائیں ٹھیک ہے جزاکم اللہ خیر

Recommended