Skip to playerSkip to main content
#Aghahi #Documentary #SpecialDocumentary #arynews

Category

🗞
News
Transcript
00:00Al-Fatihah
00:30Al-Fatihah
01:00Al-Fatihah
01:02Al-Fatihah
01:04Al-Fatihah
01:06کہ وہ بیت اللہ کا تواف کرے
01:08حج عمرے کے لیے شہر مکہ کا سفر کرے
01:15اس مقدس و موتبر شہر کے حصے میں
01:18یہ اعزاز بھی آیا
01:20کہ اللہ تعالیٰ نے اپنے آخری نبی
01:23حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو
01:26یہیں مبوض فرمایا
01:28امام فخر الدین رازی تفسیر کبیر میں
01:38حضرت مجاہد کی ایک روایت بیان کرتے ہیں
01:41کہ خالق کائنات نے مکہ مکرمہ کی سرزمین
01:45باقی زمین سے دو ہزار سال پہلے پیدا فرمائی
01:50اور اس کے چاروں بنیادی ارکان
01:52ساتھویں زمین تک گہرائی میں رکھے
01:58قرآن مجید فرقان حمید میں
01:59اللہ سبحانہ وآلہ نے ارشاد فرمایا
02:01کہ شہر مکہ یہ امن کی جگہ ہے
02:03یعنی اس شہر مکہ کو
02:05اللہ سبحانہ وآلہ نے سب سے پہلی آبادی بھی قرار دیا ہے
02:08اور اسے جائے امن بھی قرار دیا ہے
02:10اور یہیں اللہ سبحانہ وآلہ نے
02:12پوری امت مسلمہ کا مرکز
02:14بیت اللہ شریف تعمیر کروایا
02:15اپنے نبیوں سے
02:16اور یہ پوری امت مسلمہ کا
02:18نہ صرف عبادت میں مرکز ہے
02:20but it is a good way to the whole community.
02:27This is the world that has been given to us
02:32that this world has given its own
02:34its own land,
02:37and this land has given us.
02:39This land of Koran Kareem
02:40is the two verses in the Surah Blad
02:42and Surah 3.
02:43This land has given us
02:44its own land of the Surah
02:45and Surah 3.
02:50माहिरीन इम्रानियात और मुफसरीन ने इस शहर मुकदस के 56 नामों का तसकिरा किया है
02:58लेकिन सबसे मशूर उ मारूफ नाम मक्का है
03:02मक्का-े-मुकरमा दुनिया का दिल है और जबीन के वस्त में वाकए है
03:12जबके काभा शरीफ उस नुक्पे की मानिद है जो किसी दाइरे के वस्त में होता है
03:21उद्रती तोर पर हीरे की शकल से मुशाबे मक्का-े-मुकरमा एक मुस्ततील नुमा शहर है
03:30जो ममलिकत सौदिया अरब की मखरबी जानिब सरजमीन हिजास की एक ऐसी वादी के दामन में वाके है
03:38जिसे चारो जानिब से संगलाख पहाडों ने अपनी आगोश में लिया हुआ है
03:43अल्लह ताला ने इस शहर मुक्दस में ये खुस्सियत रखी है
03:53कि ये अयाम हज में लातादाद इंसानों को अपनी आखोश में समेट लेता है
03:59मक्दस की आब उ हवा गर्म खुश्ट रहती है
04:08अमूमन बारिशें कम होती हैं
04:11लेकिन कभी इतनी मुसलादार और तेज बारिशे हो जाती है
04:14कि सलाबी कैफियत पैदा हो जाती है
04:16इसकी वज़ा ये है कि मक्का के चारों जाने पहाडों पर होने वाली बारिश का पूरा पानी एक साथ नीचे बहकर आ जाता है
04:24जो सलाबी सूरत इख्तियार कर लेता है
04:27कहा ये जाता है कि बैत अल्ला शरीफ के गिर्द नुवा में तीन सो अंबिया एकराम अलेह मुसलाम की खुबूर है
04:39हरा में मक्का की हुदूद का दाइरा एक सौसताइस किलो मीटर पर मुहीद है
04:46जिसकी पेमाईश पांच सो पचास किलो मीटर बनती है
04:50ये तमाम हुदूद अल्लह ताला की तरफ से मतायन करता है
04:54पहली मरतबा और जिपरायल-अम्मीन अलिहОस्द इन हुदूद से मतालिक हचजद इबराहीम constitutes को आगा फिर्माया
05:02तो हचजद इबराहीमस अल्हां ये इन पर अलामतِ नस्ब फर्माई
05:06फत्ह मक्का के बाद रहमतِ कौनें और नही।Ã vergले भी है
05:12Baham'n.S.S.A.V. نے
05:14حضرتилсяیم بن عسید خزائی کو
05:16حدود کی تجدیب کے کام پر معمور فرمایا
05:19یاد رہے کہ حج یا عمرے کی نیت سے
05:22مکہ مکرمہ کا قصد کرنے والوں کے لیے ضروری ہے
05:26کہ جس سم سے مکہ مکرمہ جا رہے ہوں
05:29اسی سم میں واقعے مقات سے احرام باندیں
05:32مشہور مقات یہ ہیں
05:37ذل حلیفہ
05:38اسے آبیار بھی کہتے ہیں
05:40یہ اہل مدینہ کے میقات ہیں
05:42مکہ مقرمہ سے اس کا فاصلہ
05:45چار سو پانچ کلومیٹر
05:47اور مسجد نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے
05:50دس کلومیٹر ہے
05:51آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے
05:54حج کے موقع پر یہاں سے
05:55احرام زبطن فرمایا تھا
05:57یا لم لم
06:01یہ اہل یمن اور جنوب سے آنے والوں کی میقات ہے
06:05پاکستان سے آنے والوں کی میقات بھی یہی ہے
06:09اسے مقام سادیہ بھی کہتے ہیں
06:11مکہ مكرمہ سے اس کا فاصلہ پچانی کلومیٹر ہے
06:15ذات ارق
06:18یہ اہل عراق اور اسم سے آنے والوں کی مقات ہے
06:22مرژد حرام سے اس کا فاصلہ نوے کلومیٹر ہے
06:26جفا
06:27یہ اہل شام مصر اور ترکی والوں کی مقات ہے
06:32یہ مقام مکہ مکہ مكرمہ سے ایک سو پچاسی کلومیٹر کی فاصلے پر ہے
06:37مکہ مکرمہ
06:59صرف اسخر غاس
07:00کٹنے کی اجازت ہے
07:02مکہ مکرمہ
07:03کی تاریخی و مذہبی
07:05مقامات میں
07:05سی
07:06ایک اہم مقام
07:07and the following
07:09is the following
07:11is the following
07:13this following
07:16is the following
07:18one
07:19that
07:21when
07:22Hazard
07:22Bibi
07:22R.
07:23is
07:24B.A.B.
07:25and G.A.B.
07:25B.A.B.
07:26in a
07:26B.A.B.
07:27B.A.B.
07:28B.A.B.
07:29can be
07:30B.A.B.
07:30B.A.B.
07:30B.A.B.
07:32C.F.A.B.
07:33B.A.B.
07:34B.A.B.
07:35B.A.B.
07:36B.A.B.
07:36B.A.B.
07:37حضرت اسماعیل علیہ السلام کے قدموں تلی
07:39زمزم جاری فرما دیتا ہے
07:42صفہ و مروہ یہ بیت اللہ شریف کے قریب میں دو پہاڑیاں ہیں
07:47اور اس کی تاریخی حیثیت اتنی ہے
07:49کہ حضرت سیدہ حاجرہ رضی اللہ تعالی عنہ
07:52اپنے بیٹے کی پیاز بجھانے کی خاطر پانی کی تلاش میں
07:55جب دوڑی تو پہلے صفہ کے اوپر آپ چڑھیں
07:58اور پھر اس کے بعد آپ نے دور تک نظارہ کیا
08:01کہیں پانی نظر آ جائے
08:02پھر واپسی دوڑتی ہوئی اتنی ہے
08:03پھر مروہ کے اوپر چڑھیں
08:04تاکہ کہیں دور دور پانی کے نام و نشان نظر آ جائے
08:08اس طرح آپ نے صفہ و مروہ کے درمیان سات چکر لگائے
08:11یہ جو چکر ہیں اللہ سبحانہ و تعالی نے قرآن میں اس کا ذکر فرمایا
08:14اور قیامت تک جو حج کرنے والے ہیں عمرہ کرنے والے ہیں
08:18ان کے لیے صفہ و مروہ کے درمیان دوڑنا لازمی قرار دیا گیا
08:21شہر مکہ کو یہ اعزاز بھی حاصل ہے
08:30کہ اس شہر میں نبی آخر زمان حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی
08:36ولادت با سعادت ہوئی
08:38مروہ کے مقابل اور جبل ابی قبیس کے اقبی جانب
08:43محلہ کشاشیہ میں شہب ابی طالب کے قریب
08:47مجزد حرام کے مشقی سہن سے متصل
08:50لب سڑک ایک تنو تنہان دو منزلہ امارت موجود ہے
08:55اس سبارت پر مکتبہ مکت المکرمہ کا بورٹ آویزہ ہیں
09:00اس متبادے کو مقدس جگہ کو یہ اعزاز حاصل ہے
09:04کہ کہاں ماہ ربی الاول کی پرنور بابرکت
09:08صبح صادق اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی
09:12ولادت باسادت ہوئی تھی
09:14اس مکان کو حجاج بن یوسف کے بھائی محمد بن یوسف نے خرید لیا تھا
09:25ایک سو اکتر ہجری میں اباسی خلیفہ حارم رشید کی والدہ
09:29جب حج کے لیے مکہ مکرمہ آئیں
09:32تو انہوں نے اسے خرید کر یہاں ایک مسجد تعمیر کروا دی
09:36عثمانیہ دور میں اس زگاہ دینی دستگاہ قائم کر دی گئی
09:40بعد ازاں یہاں ایک لائیڈری تعمیر کی گئی
09:43جو اب تک قائم ہے
09:45یہ مکان بڑی برکتوں کا خزینہ ہے
09:52کہ یہاں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی
09:55ولادت باسادت ہوئی
09:57اسی لیے علماء و محدثین یہاں حاصلی دیتے اور برکات پاتے ہیں
10:02کم و بیش آٹھ سو سال پہلے کے بزرگ
10:08حضرت علامہ ابو الحسین محمد بن احمد جبیر اندلسی رحمت اللہ علیہ
10:15اس مکان اقدس کا ذکر کرتے ہوئے لکھتے ہیں
10:18وہ مقدس جگہ جہاں ایک ایسی سادت والی بابرکت کھڑی میں
10:23نبی پاک صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ولادت ہوئی
10:26جنہیں اللہ تعالی نے تمام جہانوں کے لیے رحمت بنا دیا
10:30اس بابرکت جگہ پر چاندی چڑھائی گئی
10:33یہ جگہ یوں لگتی ہے جیسے پانی کا چھوٹا سہوز ہو
10:37جس کی سطح چاندی کی ہو
10:39اس بٹی کی کیا بات ہے
10:40جسے اللہ تعالی نے سب سے پاکیزہ جسم والی
10:44خیر الانام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی
10:47جائے ولادت ہونے کا شرف بخشا
10:50یہ مبارک مکان ربیو الول میں پیر کے دن کھولا جاتا ہے
10:54کیونکہ ربیو الول حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی
10:58ولادت کا مہینہ اور پیر ورادت کا دن ہے
11:01لوگ اس مکان میں برکتے لینے کیلئے داخل ہوتے ہیں
11:05حضرت شاہ علی اللہ فرماتے ہیں
11:09میں مکہ مکرمہ میں
11:11ملاد شریف کے دن
11:12رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی
11:15جائے ولادت پر حاصل تھا
11:17سب لوگ حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر
11:20درود و سلام پڑھ رہے تھے
11:22اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ولادت کے وقت
11:25جو خلاف عادت چیزیں ظاہر ہوئیں
11:28اور بیست سے قبل
11:29جو واقعات غونما ہوئے تھے
11:31ان کا ذکر خیر کر رہے تھے
11:33حضور علیہ وآلہ وسلم کی جائے ولادت
11:40مکہ المکرمہ میں جس گھر میں ہوئی
11:43اللہ تعالیٰ نے اس گھر کو بے شمار
11:46نعمتوں سے نوازا
11:47اس کی بشارتیں مختلف انبیاء علیہ وآلہ وسلم نے عطا فرمائی
11:52اس گھر کی عظمت اور اس کی ملکولیت کا کیا عالم ہوگا
11:56کہ اللہ تعالی نے خاتم النبیین حضور علیہ وآلہ وسلم کی ذات ببرکات جیسی شخصیت
12:03اس گھر میں پیدا فرمائی اور اس گھر میں اللہ تعالی نے اپنے نور کو نازل فرمایا
12:09مختلف انبیاء علیہ وآلہ وسلم اس جگہ کی زیارت کیلئے آیا کرتے تھے
12:14اور حضور علیہ السلام کی ولادت کے بعد آپ کے وسال کے بعد بھی آج تک اس گھر کی زیارت کے لیے
12:22پوری دنیا سے مسلمان جا کر اس گھر کی زیارت کرتے ہیں اور اس سے شرف حاصل کرتے ہیں
12:44غار حرا مکہ مکرمہ کا نہائیت ہی مبارک اور مقدس تاریخی مقام ہے
12:51مسلمان نہ صرف اس کی زیارت سے اپنی آنکھوں کو تھنڈا کرتے ہیں
12:56بلکہ اس کی خوب برکتیں بھی حاصل کرتے ہیں
12:59اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اعلان نبوت سے قبل
13:04اسی غار حرا میں ذکر و فکر اور عبادت میں مجھول رہا کرتے تھے
13:09غار حرا چار گز لمبا اور دو گز چوڑا ہے
13:13یہ غار جبل حرا میں قبلہ رخ واقع ہے
13:16اسے جبل نور بھی کہتے ہیں
13:18یہ پہاڑ مکہ مکرمہ سے تقریباً تین میل کے فاصلے پر ہے
13:25رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر پہلی وہی اسی غار میں نازل ہوئی تھی
13:31مکہ مکرمہ کے تاریخی مقامات میں سے ایک مقام منہ ہے
13:41یہ وادی بیت اللہ شریف کے مشرق میں واقع ہے
13:44حرم شریف سے اس کا فاصلہ چھے کلومیٹر جبکہ سرنگ کے راستے سے پیدل چار کلومیٹر ہے
13:51یہاں حجاج قیام کرتے ہیں
13:53منہ کے مغربی حصے میں تین جمرات واقع ہیں
13:57جمرہ سغرا، جمرہ وسطہ اور جمرہ اقبا
14:02دس زل حجہ کو مزدلفہ سے واپسی پر حجاج اکرام جمرہ اقبا یعنی بڑے شتان کو کنکریہ مارتے ہیں
14:13باقی ایام تشریق میں تینوں جمرات کو کنکریہ مارتے ہیں
14:18ہر جمرہ کو ساتھ ساتھ کنکریہ ماری جاتی ہیں
14:21مجد خیف وادی منہ میں جمرہ سغرا کے قریب ایک خوبصورت تاریخی مسجد ہے
14:34اس مسجد میں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے قبل
14:40بہت سے انبیاء اکرام علیہ السلام نمازیں ادھا فرما چکے ہیں
14:48مکہِ مکرمہ کا ایک اہم تاریخی و مقدس مقام عرفات ہے
14:54اس میدان میں حجاج حج کا رکمِ آزم یعنی وقفِ عرفہ عدا کرتے ہیں
15:00ہر سال نوزل حجہ کو حجاج اکرام اس میدان میں وقوف کرتے ہوئے
15:11غروبِ آفتاب تک دعا و استغفار میں مصروف رہتے ہیں
15:15جبلِ رحمت میدانِ عرفات کی مشرقی سمت 65 میٹر بلند ایک پہاڑی ہے
15:24مسجدِ نمرا سے اس کا فاصلہ 1.5 میٹر ہے
15:28نبی اکرام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس کے پہلوں میں وقوف فرمایا
15:33اور غروبِ آفتاب تک دعائیں فرماتے رہے
15:36یہ جگہ حدودِ حرم سے باہر ہے
15:43حج تلویدہ کے موقع پر نبی اکرام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے
15:48میدانِ عرفات میں ہی وعظیم و شان خدبہ دیا تھا
15:51جسے آج دنیا حقوقِ انسانی کا عالمی منشور کہتی ہے
15:56مسجدِ نمرا میدانِ عرفات میں ایک نہایت خوبصورت مسجد ہے
16:06حج کا خدبہ اس مسجد سے دیا جاتا ہے
16:09مجدلفہ منہ اور عرفات کے دمیان ایک وادی کا نام ہے
16:19حجاجِ اکرام نوزن حج جاکو
16:22رات میں یہاں ٹھہرتے ہیں
16:23اور مغرب و عشاء کی نماز ادا کرتے ہیں
16:26یہیں سے شیطان کو کنکریاں مارنے کے لیے
16:29کنکریاں بھی چنتے ہیں
16:31مسجدِ مشرِ حرام
16:39یہ مسجد مزدلفہ میں ٹھیک اس جگہ واقع ہے
16:43جہاں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے
16:45حجت الودا کے موقع پر مزدلفہ کا وقوف فرمایا تھا
16:49اس مسجد کا ذکر قرآنِ مجید کی سورة البخرا کی آیت
16:54ایک سو اٹھانوے میں ہے
16:56وادیِ محصر
17:03منہ اور مزدلفہ کے درمیان
17:05وہ جگہ ہے
17:06جہاں اللہ تعالیٰ نے
17:07اب رہا اور اس کے ہاتھیوں کا لشکر
17:10تباہ کیا تھا
17:11تباہ کیا تھا
17:17حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے کہ
17:35حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے کہ
17:47رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
17:50وادیِ محصر سے گزرے
17:52تو آپ نے اپنی رفتار تیز کر دی تھی
17:54مالا قبرستان مکہ مکرمہ کا قدیم اور مشہور قبرستان ہے
18:02یہ محلہ حجون میں مسجد الحرام کے شمال میں
18:06سات سو میٹر کے فاصلے پر واقع ہے
18:08اس قدیم قبرستان میں
18:10اہل مکہ کی ایک بڑی تعداد کے علاوہ
18:13عبم المومنین حضرت ختیجت القبران رضی اللہ عنہ
18:16حضرت عبداللہ بن زبیر رضی اللہ تعالیٰ عنہ
18:19ان کی والدہ حضرت عصمہ بنت ابو بکر صدیق
18:23رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی قبور مبارکہ بھی ہے
18:27حافظ الحشمی بیان کرتے ہیں کہ
18:33حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا
18:36کہ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
18:39اس قبرستان میں تشریف لائے تو فرمایا
18:42کیا ہی اچھا ہے یہ مقبرہ
18:45مکہ المقرمہ کا مشہور قبرستان
18:48جنت المالہ یہ مکہ المقرمہ سے
18:51مزید حرام سے بلکل قریب لگتا ہے
18:54اور حضور علیہ السلام کے جو آپ کی زوجہ محترمہ ہیں
18:59جو پہلی زوجہ محترمہ ہیں
19:02حضرت ختیجت القبرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ
19:04آپ اسی جنت المالہ میں آپ کی قبر مبارک ہے
19:08حضرت عبد المطلب رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی قبر مبارک
19:11اسی جنت المالہ میں ہے
19:13اور حضرت ابو طالب رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی قبر مبارک
19:16بھی اسی قبرستان میں ہے
19:17اور تاریخی لحاظ سے اس کا ایک وسیع پسے منظر ہے
19:20So this measure, Father sweet and으로 special
19:42He wasLinked in 2015
19:43And front of Allah
19:46This woman watched
19:47اور عمرے کا احرام باندھا تھا
19:50مسجد شجرہ
19:53مکہ مکرمہ کے محلہ
19:55حجون میں
19:56مسجد جن اور مولت القبرستان
20:00کے جنوبی دروازے کی
20:01دائیں جانب واقع ہے
20:02عربی میں شجرہ درخت کو کہتے ہیں
20:05ایک دفعہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
20:08محلہ حجون میں تشریف فرما دے
20:11مشرقین نے
20:12آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی دعوت کو
20:15چھٹلایا
20:15تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے
20:17یہ دعا فرمائی
20:19یا اللہ آج مجھے کوئی ایسی نشانی دکھا دے
20:23کہ پھر مجھے کسی کے جھٹلانے کی پرواں نہ ہو
20:26حکمِ خداوندی آیا کہ
20:28درخت کو اپنے پاس بلائیے
20:31تو وہ درخت چل کر
20:32آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمتِ اقدس میں حاضر ہوا
20:37اور سلام عرص کیا
20:38آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے
20:40اسے واپس جانے کا حکم دیا
20:43تو وہ اپنی جگہ واپس چلا گیا
20:45رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا
20:48آج کے بعد
20:50مجھے پرواں نہیں
20:51کہ میری قوم مجھے جھٹلائے
20:54مجدِ تنعیم
20:59اسے مجدِ آئشہ بھی کہتے ہیں
21:02اس کا فاصلہ
21:03حرم شریف سے
21:04چھ اشاریہ پانچ کلومیٹر ہے
21:06حجت الویدہ دس حجری کو
21:08حضرت آئشہ رضی اللہ عنہ نے
21:11آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ہدایت پر
21:14یہاں سے احرام باندھ کر
21:16عمرہ ادا فرمایا تھا
21:17مجدِ بیعت
21:21یہ مجد
21:23جمرہِ اقبا سے تقریباً
21:25تین سو میٹر کے فاصلے پر
21:26پہاڑ کی گھاٹی میں ہے
21:28یہ
21:29اس مقدر جگہ قائم ہے
21:31جہاں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے
21:33مدینہِ منورہ سے
21:35حجرت سے قبل
21:36انسارِ مدینہ سے
21:37بیعتِ اقبا اولا اور سانیہ لی تھی
21:41انسارِ مدینہ سے
21:45A.S.K.A.B.E.
22:15बेशक सबसे पहला घर जो लोगों की अबादत के लिए बनाया गया वो है जो मक्का में है
22:23बरकत वाला है और सारे चहाँवालों के लिए हिदायत है
22:33जमी पर सबसे पहली अबादत का चो काइम हुई थी वो बैतुल्लाश शरीफ है
22:49रिवायात में आता है सबसे पहले खाना काबा फरिश्टों ने तामीर किया
22:55उसके बाद अल्ह ताला के हुक्म से हजड़त आदम अले सलाम ने खाना काबा की तामीर फरमाई
23:03फिर हजड़त शीश अले सलाम ने तामीर फरमाया
23:07तूफान नू के वक्त खान काबा की अमारत आस्मान पर उठा ली गई
23:15और ये जगा एक उंचे तीले की मानित रह गई
23:19फिर उसी बनियाद पर हजड़त अबरहीम और इसमाईल अले खान काबा को तामीर फरमाया
23:27इस खास और अजीम तामीर का जिकर अल्ग ताला ने सुरह बक्रा की आयत
23:33एक सुसताइस में फरमाया है
23:35तर्जमा और याद करो जब इबराहीम और इसमाईल अलेहमस्सलाम खान काबा की बनियादें उठा रहे थे
23:44तो दोनों दूआ कर रहे थे कि ए हमारे रब तु हमसे ये खिदमत कुबूल फरमा ले
23:51बेशक तु खूब सुनने वाला खूब चानने वाला है
23:56किस जगा खान इकाबा तामीर किया जाए और इसका कितना रखबा हो
24:01अल्लह ताला की तरफ से हजद इबराहीम अलिएस्लाम को वही किया गया था
24:06तफसीर हक्वानी के मताबिद
24:08काबा मुशर्फा के हजम के बराबर और वो एक जगा पर ठहर गया
24:13हजद इबराहीम अलिएस्लाम ने इसी हजम पर काबा की तामीर फर्माई
24:43अदम को लिंक करना पड़ेगा और हम जानते हैं इस बात को
24:45जो किताबों के अंदर बात आई है
24:47कि खाने काबा का हज जो है वो उस जमाने से जारी हो सारी है
24:50मामूली फर्क के साथ उसकी तफासिल में कुछ तबदीली और तर्मीम और तहवल और तबदुल
24:55लेकि बुनियादी जो इबादत है वो जनाब आदम के जमाने से
24:59हज़च इबाहिम अलिए स्ल्մ ने काबा मुश्फा की जो तामीर की थी
25:07उसकी पह्माईश रुक्ने हजर अस्फत से रुक्ने एराकी तक मश्रदी दिवार 35 हाथ
25:14Rukne Araqi سے Rukne Shami سے Rukne Yamani تک
25:18Ghربی دیوار 31 ہاتھ
25:21Rukne Yamani سے Rukne Hajr-e-Aswad تک
25:24Junovi دیوار 20 ہاتھ
25:27Diwاروں کی آسمان کی طرف بلندی 19 ہاتھ تھی
25:30Halal سرمایہ کم ہونے کے باعث
25:33Quraysh کی تعمیر میں حتیم کو شامل نہیں کیا گیا تھا
25:38Kaba مشرفہ کی عمارت کے چار کونے ہیں
25:41جنہیں ارکان خان کaba کہتے ہیں
25:43یہ نام رکھنے کی جو بنیادی وجہ ہے
25:53وہ صرف اور صرف پہچان کے لیے
25:55اور دوسرا یہ کہ ان کوہنوں کا جو رخ ہے
25:58وہ واضح کرنے کے لیے
25:59یعنی Rukne Aswad اس لیے کہ یہاں حجر-e-Aswad ہے
26:02اس کی پہچان کے لیے
26:03Rukne Araqi اس لیے کہ اس کا رخ عراق کے جانب ہے
26:06Rukne Shami اس لیے کہ اس کا رخ شام کی جانب ہے
26:10ملک شام کی جانب ہے
26:11اور Rukne Yaman اس لیے کہ اس کا رخ ملک یمن کی جانب ہے
26:14خان کaba کی مشرقی دیوار میں
26:17خان کaba کا دروازہ ہے
26:18اس دیوار اور کابے کے دروازے کی طرف
26:21رخ کیا جائے
26:22تو بائیں کونے میں ایک پتھر نصب ہے
26:25اسے حجر-e-Aswad کہتے ہیں
26:28یہاں سے تواف کی ابتدا کی جاتی ہے
26:30اس کونے کا نام
26:32Rukne Hajr-e-Aswad ہے
26:34اسی دیوار کے دائیں کونے کو
26:36Rukne Araqi کہا جاتا ہے
26:38Rukne Araqi کے بعد
26:40اور Rukne Shami کے بعد
26:42والا کونہ
26:43Rukne Yamanی کہلاتا ہے
26:45کابہ مشرفہ کا ایک ایک ذرہ
26:48مقدس و محترم ہے
26:50لیکن بعض حصوں اور مقامات کی
26:52شان و فضیلت نمائیہ ہے
26:54انہی میں ایک حجر-e-Aswad ہے
26:57حجر-e-Aswad
26:58ایک قدیم تاریخی پتھر ہے
27:00یہ پتھر
27:01کابتاللہ کی دروازے کے قریب
27:04نصب ہے
27:04جو مسلمان حج یا عمرہ کرنے جاتے ہیں
27:08وہ تواف کا آغاز
27:09اسی پتھر کے پاس سے کرتے ہیں
27:11بیتاللہ کا تواف کرنے والے
27:14اسے چومتے ہیں
27:15یا اس کا استلام کرتے ہیں
27:17یعنی ہاتھ کے اشارے سے
27:19اسے چومتے ہیں
27:20بعض روایات کے مطابق
27:22یہ پتھر
27:23حضرت آدم علیہ السلام کے ساتھ
27:25جنت سے دنیا میں آیا تھا
27:27جب حضرت آدم علیہ السلام نے
27:29بیتاللہ کی تعمیر کی
27:31اس وقت ایک گوشے میں
27:32حجرِ اسفت کو بھی نصب فرمایا تھا
27:35لیکن
27:35توفانِ نو علیہ السلام نے
27:37یہ متبرک پتھر
27:39پانی کے ساتھ بہتا ہوا
27:40اللہ تعالیٰ کے حکم سے
27:42جبلِ ابو قبیس میں
27:44بطورِ امانت محفوظ ہو گیا
27:46پھر تعمیرِ ابراہیمی کے وقت
27:48حضرت جبرائیل علیہ السلام نے
27:50اللہ تعالیٰ کے حکم سے
27:51حضرت ابراہیم علیہ السلام کی
27:53خدمتِ آلیاں میں بیش کر دیا تھا
27:55اس طرح حجرِ اسفت
27:57پھر اسی جگہ کی
27:58زینت بنا دیا گیا
28:00جہاں وہ پہلے رونق افروز تھا
28:02یہاں تک کہا گیا
28:19کہ بلا تشبیح
28:20صرف سمجھانے کے لئے
28:21کہ یمین اللہ ہے فی الارض
28:22کہ حجرِ اسفت گویا
28:24ایسا ہے کہ
28:24اللہ کا دایاں ہاتھ
28:25خدا جسم و جسمانیت سے
28:27ماورہ ہے
28:27لیکن یہ کہ
28:28بہرحال سمجھانے کے لئے
28:29یہ کہا کہ
28:30یمین اللہ
28:30تو گویا اس کے اوپر
28:31ہاتھ رکھنا ایسا ہے
28:32کہ گویا خدا سے
28:33مسافہ کیا گیا
28:34اور بھی اس کے حوالے سے
28:35کہ خانِ کعبہ کے
28:37پروردگارِ عالم
28:39نے اس کو جنت سے نازل کیا
28:41یعنی یہ ایک زمینی پتھر نہیں ہے
28:42بلکہ ایک جنتی پتھر ہے
28:44پروردگارِ عالم
28:45نے اس کو جنت سے نازل کیا
28:46اور اس کے فضائر بہن کیا
28:47چھے سو چھے سو چھے ایسوی میں
28:49جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی
28:52زاہری عمرِ مبارک
28:54پینتیس سال تھی
28:55قریش نے خانِ کعبہ کی
28:57اثرِ نو تعمیر کی
28:58لیکن جب حجرِ اسوط کو
29:00اس کے مقام پر رکھنے کا مرحلہ آیا
29:03تو قبائل میں جھگڑا ہو گیا
29:05ہر قبیلے کی یہ خواہش تھی
29:06کہ یہ سعادت اسے ہی نصیب ہو
29:09رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
29:11نے اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے
29:13یہ طریقہ اختیار کیا
29:15کہ حجرِ اسوط کو
29:16ایک چادر میں رکھا
29:18چنانچہ
29:19سب نے مل کر چادر کو اٹھایا
29:21اور جب اس مقام پر پہنچے
29:23جہاں حجرِ اسوط کو رکھا جانا تھا
29:26تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
29:28نے اپنے مبارک ہاتھوں سے
29:30اس مبارک پتھر کو
29:31دیوارِ کعبہ میں نصف فرما دیا
29:41بیت اللہ شریف کے اہم ترین
29:52اور مقدس ترین مقامات میں سے
29:54ایک اہم مقام ملتظم ہے
29:57ملتظم حجرِ اسوط
30:00اور خانِ کعبہ کی دروازی کے درمیان
30:02مشرقی دیوار کا ایک حصہ ہے
30:04بعض اہل علم کا یہ بھی کہنا ہے کہ
30:07خانِ کعبہ کی پوری مشرقی دیوار
30:10ملتظم ہے
30:11اس مقام پر دعا کرنے والا شخص
30:14اپنا چہرہ، ہتیلیاں اور بازو لگاتا
30:17اور دیوارِ کعبہ سے چمٹ جاتا ہے
30:20اس جگہ سے چمٹ کر دعا کرنا
30:22اللہ تعالیٰ کو پسند آتا ہے
30:24اور قبولیت کا دروازہ کھل جاتا ہے
30:27اشادِ نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہے
30:30جو دعا ملتظم پر کی جاتی ہے
30:33اللہ تعالیٰ اسے قبول فرماتا ہے
30:36حجرِ اسوت اور خانِ کعبہ کے دروازے کی درمیان
30:40جو دیوار ہے اسے ملتظم کہا جاتا ہے
30:42یہ تقریباً پانس سے چھ فٹ کے قریب چوڑی دیوار ہے فقط
30:45اور یہاں پیارے آقا صلی اللہ علیہ وسلم
30:48نے باقاعدہ دیوارِ کعبہ سے لپٹنے کا طریقہ اطاف فرمایا
30:51کہ اپنا سینہ خانِ کعبہ کی دیوار سے لگا دیا
30:54اور اپنے دونوں ہاتھ، ایک سیدھا ہاتھ خانِ کعبہ کے دروازے کی طرف پھیلایا
30:58اور الٹا ہاتھ جو ہے وہ حجرِ اسوت کے کونے کی طرف پھیلایا
31:01پھر اپنا چہرہ کبھی گال، دایاں گال خانِ کعبہ کی دیوار کے ساتھ
31:05کبھی بایاں گال خانِ کعبہ کی دیوار کے ساتھ لگایا
31:07اور خوب گریہ وزاری کرتے ہوئے دعائیں مانگی
31:10حضورﷺ نے فرما یہ وہ مقام میں جہاں پر دعائیں قبول کی جائیں
31:12کعبہ شریف میں تاخل ہونے کے لیے صرف ایک دروازہ ہے
31:17جسے بابِ کعبہ کہا جاتا ہے
31:19بابِ کعبہ زمین یا حرم کے فرس سے دو اشاریہ تیرہ میٹر اوپر ہے
31:26یہ مخصوص دروازہ بیت اللہ شریف کی مشرقی دیوار پر نصب ہے
31:40حضرت ابراہیم علیہ السلام نے اللہ تعالیٰ کے حکم سے جب خانِ کعبہ کی تعمیر فرمائی
31:51تو اس وقت نہ کعبہ مشرفہ کی چھت تھی اور نہ ہی دروازہ
31:56ایک روایت کی مطابق طبعہ پہلا شخص تھا
32:00جس نے بیت اللہ شریف کو خلاف چڑھایا
32:03اور دروازہ بھی لگایا
32:04قریش نے اپنے دور میں اندر جانے کے لیے صرف ایک دروازہ رکھا تھا
32:09اور وہ دروازہ بھی بلندی پر بنایا گیا تھا
32:13تاکہ ان کی مرضی اور اجازت کے بغیر کوئی شخص اندر داخل نہ ہو سکے
32:1864 حجری میں حضرت عبداللہ بن زبیر رضی اللہ عنہ نے
32:22بیت اللہ شریف کو حضرت ابراہیم علیہ السلام کی بنیادوں پر
32:27آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی تمنا کے مطابق تعمیر کیا
32:31اور بیت اللہ شریف کے دروازے بھی ایک کے بجائے دو دروازے قائم کیے تھے
32:36ایک تو حضرت سابق شرقی دیوار میں اور دوسرا غربی دیوار میں
32:42تاکہ بیت اللہ شریف کے اندر جانے والے ظاہرین ایک دروازے سے داخل ہوں
32:47اور غربی دروازے سے بہ آسانی نکل سکے
32:50خانہ کعبہ کی تعمیر سب سے پہلے جناب آدم علیہ السلام کے زمانے میں ہوئی
33:17اس لئے کہ آدم علیہ السلام پہلے انسان ہے اور قرآن کے اگر آپ تعبیر دیکھیں
33:21تو واضح طور پر خدا فرماتا ہے کہ
33:23اِنَّ اَوَّلَ بَيْتِن پہلا گھر وَزِعَ لِنَّا سے جو انسانوں کے لئے بنایا گیا
33:27لَلَّذِبِ بَقْقَا وہی ہے جو مکہ کے اندر ہے
33:30جب پہلا گھر انسانوں کے لئے بنایا گیا وہ مکہ میں ہے
33:33تو پہلے انسان ہیں کون وہ خود حضرت آدم علیہ السلام ہے
33:36خود یہ عبادت جو حج کی عبادت ہے
33:38تو خانہ کعبہ کے گرد تواف تو اس کے اندر ہوتا ہی ہے
33:40تو خانہ کعبہ کے گرد تواف کا سلسلہ بھی اس زمانے سے
33:44بلکل جاری اور ساری ہے اور حج کا جو سلسلہ ہے وہ بھی جاری اور ساری ہے
33:47کچھ نہ کچھ فرق تفاصیل کے اندر تبدل تحول ترمیم ہے
33:51لیکن یہ کہ جو بائن لاج اس کا جو ایک سٹرکچر ہے
33:54اس سٹرکچر کے اندر خانہ کعبہ کعبہ کا تواف یہ تمام تر چیزیں
33:57اس وقت بھی موجود تھی
33:59ممکن ہے کہ صحیح وغیرہ کے جو تفصیلات جو ابراہیم علیہ السلام کے زمانے میں
34:02حاجرہ علیہ السلام کا جو صفا اور مروہ کے درمیان چلنے کا واقعہ ہے
34:06اس کی یادگار کے تو پر بعد میں
34:07لیکن اس سے پہلے بھی کعبہ اور کعبہ کے گرد تواف اور تواف کے ساتھ
34:11جو منسلک حج کے بالکل ابتدائی آپ مناسق کہہ لیں
34:14یہ سارے کے سارے اس زمانے میں بھی موجود تھے
34:17حتیم خانہ کعبہ سے متصل ایک بہت ہی مبارک جگہ ہے
34:22یہ مسجد حرام کے مطاف میں خانہ کعبہ کے شمال میں
34:26واقعہ نصف دائرے کی شکل کی ایک دیوار ہے
34:29جس وقت قریش مکہ نے خانہ کعبہ کی تعمیر کی
34:33تو اس وقت اخراجات اور جمع شدہ رقم میں
34:36کمی کے باعث بیت اللہ کی مکمل تعمیر مشکل ہو گئی
34:40تو قریش مکہ نے شمال کی جانب کعبہ مشفقہ کچھ حصہ چھوڑ دیا
34:45اور قدیم بنیادوں کی نشاندہی نصف دائرے کی شکل میں ایک دیوار بنا دی
34:50کعبہ مشفقہ کے اس حصے کو حتیم کہا جاتا ہے
34:54حتیم وہ خاص مقام ہے وہ خاص مرکز ہے
34:58کہ جب حضرت ابراہیم علیہ السادس و سم حضرت حاجر اور حضرت اسماعیل کو لے کر
35:02مکہ مکرمہ تشریف لائے اور یہاں ان کو آباد فرمایا
35:05تو جہاں ان کا حجرہ جہاں ان کا قیام فرمایا گیا وہ حتیم
35:10کہ میں مرکزی جگہ ہے
35:12اور ایک روایت کے مطابق یہیں حضرت حاجر اور حضرت اسماعیل کی تدفیل ہوئی ہے
35:17اس وجہ سے اس کا ایک مقام ہے اس کی ایک قدر و منزلت ہے
35:21حدیث مبارکہ کی روشنی میں یہ خان کعبہ کا حصہ ہے
35:26کئی احادیث نوی سے اس بات کی تزدیک ہوتی ہے
35:29کہ اس کے احادے کے اندر نماز پڑھنا
35:32فضیلت میں خان کعبہ کے اندر نماز پڑھنے کے جیسا ہے
35:36یہ دعا کی قبولیت کے مقامات میں سے ایک مقام ہے
35:40نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
35:52جب میراج سے واپس تشریف لائے
35:55تو سفر میراج کا ذکر کیا
35:57تو قریش آپ سے سوال کرنے لگے گئے
36:00مسجد اقصہ میں کتنی کھڑکیاں اور کتنے دروازے ہیں
36:04اس وقت آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
36:06حتیم میں کھڑے ہوئے
36:08اللہ تعالیٰ سے بیت المقدس کو
36:10آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے سامنے کر دیا
36:13اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
36:15قریش کے تمام سوالات کے جوابات دی دی رہے
36:18میزابِ رحمت
36:30بیت اللہ شریف کے پرنالا کو کہتے ہیں
36:33جو قابع مرشفہ کی چھت پر نصب ہے
36:36حتیم کے اندر کھڑے ہو کر
36:37اوپر کی طرف دیکھا جائے
36:39تو سونے کا پرنالا نظر آتا ہے
36:41اسے ہی میزابِ رحمت کہتے ہیں
36:44اس کے ذریعے بارش کا پانی
36:46یا قابع مرشفہ کی چھت کو
36:48دھوتے وقت جو پانی جمع ہوتا ہے
36:50وہ حتیم میں گرتا ہے
36:52بارش کے وقت
36:53لوگوں کا ایک جمع غفیر
36:55یہاں جمع ہو جاتا ہے
36:57تاکہ اس پانی سے نہا کر
36:59اپنے گناہوں کو دھولیں
37:00مقامِ ابراہیم وہ پتھر ہے
37:05جس پر کھڑے ہو کر
37:06حضرت ابراہیم علیہ السلام نے
37:08خانِ کعبہ کی تعمیر فرمائی تھی
37:10اور بیت اللہ شریف کی تعمیر
37:12مکمل ہونے کے بعد
37:14اسی پتھر پر کھڑے ہو کر
37:15حضرت ابراہیم علیہ السلام نے
37:17اللہ تعالیٰ کے حکم سے
37:19دنیا بھر کے انسانوں کو
37:21حجِ بیت اللہ کی دعوت دی تھی
37:23اس پتھر پر
37:25حضرت ابراہیم علیہ السلام کے
37:26قدموں کی نشان موجود ہیں
37:28خانِ کعبہ کی تواف کے بعد
37:30اسی مقام کے پیچھے کھڑے ہو کر
37:32دو رکعت نماز ادا کی جاتی ہے
37:35اللہ تعالیٰ نے قرآنِ مجید میں
37:37مقامِ ابراہیمی کے پاس
37:39نماز پڑھنے کا حکم دیا ہے
37:40اور اے مسلمانوں
37:44تم ابراہیم کے کھڑے ہونے کی جگہ کو
37:46نماز کا مقام بناہو
37:48زمزم کا کونہ
38:03مجید حرام میں
38:04خانِ کعبہ کی جنوب مشرق میں
38:07تقریباً اکیس میٹر کے فاصلے پر
38:09ٹیخانے میں واقع ہے
38:11ایک عربی اخوار کے مطابق
38:13زمزم کے چشمے سے
38:14فی گھنٹا
38:15اٹھ سٹھ ہزار چار سو لیٹر پانی
38:18مسلسل نکالا جا رہا ہے
38:20آپ زمزم حضرت اسماعیل
38:22علیہ نبینا علیہ السلام کی
38:24ایڑی مبارک سے نکلنے والا چشمہ ہے
38:27کہ جب آپ پیاس کی شدت میں تھے
38:30اور آپ نے زمین پر
38:31اپنی ایڑیاں رگڑی
38:32اس سے ایک چشمہ جو ہے وہ نکلتا ہے
38:34اور آپ کی والدہ ماجدہ نے
38:36جب یہ معاملات دیکھے تو آپ نے
38:38زمزم فرمایا
38:39زمزم عربی میں کہتے ہیں رکنے کو
38:41یعنی رک رک
38:42جب آپ نے دیکھا کہ پانی شدت سے نکل رہا ہے
38:45تو آپ نے فرمایا کہ زمزم
38:47رک جا رک جا
38:48جب آپ کی ایڑی سے یہ چشم پانی نکلا
38:51چشمہ جاری ہوا
38:53تو پھر اس کے بے شمار فوائد بیان کیے
38:56کہ فرمایا کہ جو بندہ
38:58اسے بادب کھڑے ہو کر
38:59کعبے کی طرف رک کر کر اسو پیتا ہے
39:01تو اللہ رب العالمین بیشتر بیماریوں سے
39:04اس شخص کو شفاہ عطا فرما دیتا ہے
39:06مسجد حرام سے ساڑھے چار کلومیٹر دور
39:09ایک کارخانے میں
39:10یومیاں دو لاکھ گیلن
39:12آب زمزم زخیرہ کیا جاتا ہے
39:15ماہرین کہتے ہیں
39:17آب زمزم میں
39:18وہ تمام مادنیات موجود ہیں
39:21جو نہ صرف
39:22بڑی بڑی بیماریوں کو دور کرتے ہیں
39:24بلکہ توانائی بھی فراہم کرتے ہیں
39:27ایک تحقیق میں
39:28اس زمین پر موجود
39:30پانی کا سب سے قدیم چشمہ
39:32قرار دیا گیا ہے
39:33زمزم میں شفاہ ہے
39:35فرمان مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
39:39زمزم
39:40بطور کھانا
39:41غزہ اور بیماری کے لئے شفاہ ہے
Be the first to comment
Add your comment

Recommended