Skip to playerSkip to main contentSkip to footer
  • yesterday
Transcript
00:00محرم کا چاند نکل چکا تھا
00:02اور امام حسین مدینہ سے نکل کر
00:04اپنے اہلِ بیعت کے ساتھ
00:06کربلا کی طرف روانہ ہو چکے تھے
00:08یہ سفر صرف ایک چھوٹی سی فوج کا نہیں تھا
00:10یہ ایک اصول
00:12ایک سچائی اور دین کی حفاظت
00:14کا سفر تھا
00:15دس محرم اکست حجری کو
00:17کربلا کا وہ میدان تیہ ہو چکا تھا
00:19ایک طرف تھے امام حسین
00:21نبی کے نواسے
00:22علی کے بیٹے
00:23اور فاطمہ کے لال
00:25دوسری طرف تھا یجید کا تیس ہزار کا لشکر
00:28جن کا مقصد صرف ایک تھا
00:30حسین جھک جائیں
00:31لیکن حسین نے جھکنا نہیں سیتھا تھا
00:33پانی بند کر دیا گیا
00:34امام کے خاندان پر بیاز کا ایسا ستم توڑا گیا
00:37کہ چھے مہینے کا معصوم
00:39علی ازگر بھی بن پانی کے تڑپ گیا
00:41جب امام نے علی ازگر کو گود میں اٹھایا
00:43اور کہا اگر مجھ پر رحم نہیں
00:45تو اس معصوم پر تو کرو
00:46تو جواب میں تیر چلا
00:48اور وہ تیر اس معصوم کے گلے کو چیر گیا
00:50پھر حسین کے دوستوں
00:51بھائیوں بھتیجوں کو
00:53ایک ایک کر کے شہید کیا گیا
00:54حضرت ابباس
00:55جنہوں نے پانی لانے کی کوشش کی
00:57ان کے دونوں بازو کاٹ دیئے گئے
00:59لیکن اس مشکیزے کو گرنے نہیں دیا
01:01لیکن وہ بھی شہید ہو گئے
01:02آخر میں امام حسین
01:04اکیلے رہ گئے
01:05زمین گرم تھی
01:06آسمان سے سورج آگ برسا رہا تھا
01:08لیکن حسین آنے جھکنا قبول نہیں کیا
01:11ان کا سر تن سے جدہ کر دیا گیا
01:13مگر ان کا پیغام ہمیشہ کے لیے امر ہو گیا
01:15ظلم کے سامنے کبھی جھکنا نہیں
01:17حق کے لیے مر جانا
01:18جھکنے سے بہتر ہے

Recommended