Skip to playerSkip to main contentSkip to footer
  • yesterday
दिल्ली : देश में आपातकाल लागू हुए आज 50 साल पूरे हो गए हैं। दिल्ली में आपातकाल पीड़ितों ने उस काले दौर की यातनाएं साझा की हैं। शाहिद अहमद खान के मुताबिक,
"इमरजेंसी जब घोषित की गई तो विपक्ष के नेताओं को जेल में बंद कर दिया गया। बागडोर संजय गांधी के हाथ थी। जबरन नसबंदी की गई। हम लोग तुर्कमान गेट पर रहते थे। 13 अप्रैल 1976 को बुलडोजर लेकर आ गए संजय गांधी ने कहा कि हम दूसरा मिनी पाकिस्तान यहां नहीं बनने देंगे। कोई मुआवजा नहीं दिया गया त्रिलोकपुरी और नंद नगरी भेज दिया गया। गोली चली, लाठीचार्ज हुआ। 550 लोगों को गिरफ्तार किया गया। मेरे पिता को भी गिरफ्तार किया गया। मेरा मकान भी गिराया गया...। नई सरकार के गठन के बाद 1978 में पीएम मोरारजी देसाई ने लोगों को वापस लाकर यहां बसाया...।"
वहीं, पीड़ित राकेश कुमार ने बताया, "हमारा लकड़ी का टाल था। डेयरी थी। खिचड़ीपुर और शाहाबाद में जगह दी गई। बड़ी कम जमीन दी गई। हमारे रिश्तेदारों को गिरफ्तार किया गया। लोगों को घरों से निकाल कर ले गए। इमरजेंसी की दु:खद घटना भुलाए नहीं भूलती। 10 साल का समय लगा हमें फिर से खड़े होने में। गरीबो पर अत्याचार ज्यादा हुआ...।"

#Emergency #Congress #IndiraGandhi #Emergency50Years #Constitution #SanjayGandhi #Delhi #EmergencyVictims

Category

🗞
News
Transcript
00:00foreign
00:06foreign
00:12foreign
00:18foreign
00:24foreign
00:28ghandle goly Chalit ृ आर बीच में फिर जो इप आसवगैस के गोले छोड़े गए हमारे साड़े 500 आदि मोगिरफतार कर
00:35लिया गिया उसमें मेरे फाधर भी उसमें एक से हमारा भी उसमें मकान था तो नमबर था 338 तोर्कमान
00:41ڈیمولش گھر کے لوگوں کو یہاں سے ڈیمولش گھر کے لوگوں کو جنگل میں
00:52جو ترلوکپوری کے نام سے جانا جاتا ہے mínے lead43 وکچہ بھی
00:56ڈیویئنس کا وک وکاس کا کام نہیں تا للے ڈال دیا گیا ہمارا کوئی
00:59پرسانے حال نہیں تھا فخرو Oakland eujлет جو راشref پتی تھی بھیجا سنجا
01:08icosana
01:11Urza
01:14chanjia gandhi
01:21chanjia gandhi
01:28chanjia gandhi
01:35used to go to the wilderness, those who stood on the border, He said to us.
01:43So people have said that we don't know our country, our people.
01:50This is a way to bring the homeland.
01:54foreign
02:01foreign
02:07foreign
02:11foreign
02:17foreign
02:23shaykh sahab نے اس پر ان کو کہا
02:26کہ اگر آپ کسی کے گھوصلے میں بھی ہٹ ڈالیں گے
02:28چڑھیا اور کبوتر بھی چونچ مارے گا
02:29یہ تو پھر بھی انسان ہے
02:30تو ہماری کوئی سنوائی نہیں ہوئی
02:32جو بھی ماں پروٹیسٹ کرتا تھا
02:34یا اپنی بات کو کہتا تھا
02:36سیدھا جیل میں ڈال دیتے تھے
02:37تو یہ حالات ہمارے ساتھ گزریں
02:38تو رات اور رات
02:40انیس اپریل میں
02:41انیس اور بیس اپریل کے رات میں
02:42تیرا ہیوی قسم کے بیڑوزر
02:44جن کے تین ونگ تھے
02:46آگے سے بھی وہ وار کرتے تھے
02:47اور سائیڈوں سے بھی وار کرتے تھے
02:49ایک دن رات اور رات
02:50پورا بنجر بنا دیا گیا علاقے کو
02:52اور اس طریقے سے
02:53پھر جو ہے یہ مومنٹ ہمارا چلتا رہا
02:55چونکہ میں اس کا ایک پارٹ تھا
02:56ترکمان گیٹ ویل فیرن
02:58کارڈینیشن کامیٹی
02:59وہاں فارم ہوئی
03:00تیرے لوگ پرین اننگری میں جا کر
03:01اور اس کے مادیم سے
03:02ہم لوگ پندرہ مہینے
03:04اسٹرگل کرتے رہے
03:05اور اس کے بعد
03:06انیس سو ستتر میں
03:09جنتہ پارٹی کی سرکار آگئی
03:10سرکار آنے کے بعد
03:12یہاں سے جو سانسد
03:13کا چوناؤ لڑے تھے
03:14ان کا نام تھا سکندر بخت
03:15تو چوناؤ کے کمپینی میں
03:17انہوں نے یہ کہا کہ
03:18میں یہاں کے مٹی کی
03:19اٹھا کے قسم کھاتا ہوں
03:21کہ میں جیتنے کے بعد
03:22سب سے پہلا ریابلیٹیشن کا کام کروں گا
03:24تو وہ یہاں سے سانسد بھی بنے
03:26اور اس کے بعد
03:27پھر انہوں نے ایک وعدہ کیا تھا
03:31ایوکٹیز کے ساتھ
03:33پھر انیس جنوری 1978 میں
03:35پردان منطری مراجی ڈسائی کے آتو
03:37یہاں چار سو اسٹی فیلیٹ ہو گئے
03:38کمپلیکس فاؤنڈیشن اسٹون رکھا گیا
03:40تو ہم انیس سو ویاسی میں
03:42پھر یہاں لہا کر بس آئے گئے
03:43میں بھی ستار یہ اپنا آسا فلی روڈ
03:46جو ترکمان گیٹ کا علاقہ ہے
03:47یہی ہنمان بارٹی کا کے باہر
03:49ہمارا مکان تھا
03:51بھینسو کی دیری تھی
03:53لکڑ کوئی لے کی ٹال تھی
03:54لیکن ایک جو امرجنسی لگی
03:56اس کے بعد
03:57جو ہے امرجنسی تھی
03:58وہ امرجنسی کے اندر
03:59جتنے بھی
04:00جتنے سارے کالے کانون تھے
04:02وہ لاغو ہو گئے
04:02ہمارے اوپر رات و رات
04:03یہاں بلڈوزر چل گیا
04:04تو ہمارے کو بھی
04:05یہاں سے رات و رات
04:06جانا پڑا
04:07ہماری دیریوں کو جانا پڑا
04:09جو بھینسو کی دیری تھی
04:10اس کو شاہ واد دولت پور
04:11کے اندر جگہ دی گئی
04:12جو لکڑ کوئی لے کی ٹال تھی
04:14اس کو کھشڑی پور میں جگہ دی گئی
04:16بہت کم جگہ دی گئی
04:17نہ کے برابر پچاس گس
04:18کا ایک چھوٹا سا ٹکڑا دیا گیا
04:20لیکن کھشڑی پور کے اندر
04:21کچھ تھا ہی نہیں جنگل تھا
04:22بھی آوان جنگل جیسے
04:23کہ اس جمانے کے اندر
04:25آپ دیکھ ہی رہے ہیں
04:25تو بہت ہی مطلب
04:27کٹھارا گھات والا
04:28ماملہ تھا
04:29ہمارے رشتیداروں کو پکڑ کے لے گئے
04:33جو کسی پولٹیکل پارٹی کا حصہ نہیں تھے
04:35لیکن گھروں سے پکڑ کے لے گئے
04:37ہم چھوٹے چھوٹے تھے
04:38ہم نے خود دیکھا ہے
04:39کہ ہمارے چاچاؤں کو لے گئے
04:41بہت سارے گلی محلے کے لوگوں کو لے گئے
04:43اسی گلی محلے میں سے نکال نکال کے لے گئے
04:45ترکمان گیٹ تو دور ہے
04:46آپ اس گلی محلے میں کر جائیں گے
04:48تو لوگوں گھروں میں سے نکال کے لے گئے ہیں
04:51کسی طریقے سے عورتوں نے
04:52جو لوگ بچ گئے
04:54وہ عورتوں نے آگے آ کر
04:56پروٹیس کیا تب جا کے بچے
04:57تو امرجنسی نے بہت
04:59بہت ہی دکھت سپنا ہے
05:02امرجنسی کا جو بھلایا
05:04نہیں بولتا ہے
05:05تو اس کے اندرہ ساری لائف
05:06ڈسٹرب ہو گئی تھی
05:07سارے کام دھندے بند ہو گئے تھے
05:10لوگ روڈ پہ آ گئے تھے
05:11کھانے کو روزگاری نہیں تھا
05:13بڑا مشکل سے گجارہ ہوا
05:15بہت سمیں لگا
05:16مطلب دس سال
05:18بس سال کا سمیں لگا
05:19ہمیں سٹینڈ ہونے میں
05:21تو امرجنسی بہت
05:22بہت ہی گلت چیز ہے
05:24بہت ہی کالا دن ہے
05:25میں تو یہی کہوں گا
05:26امرجنسی کا جو دن تھا
05:27ہمارے لیے بہت ہی کالا دن تھا
05:29گریب لوگوں پہ اتیا چار
05:31زیادہ ہوا ہے
05:31میں تو یہی کہوں گا
05:32گھر اجاڑا گیا تھا
05:33ہمارا کاروبار بھی
05:34اجڑا تھا اس کے اندر
05:35ہمارے بحسوں کی ڈیری تھی
05:36ہمارا لکڑ کوئی لے کا کام تھا
05:39وہ سب ایک ادھر فیک دیا گیا
05:41ادھر فیک دیا گیا
05:42لیکن امرجنسی کا جو دن ہے
05:44امرجنسی کی جو یاد
05:45جب آتی ہے
05:46تو ایسا لگتا ہے
05:47کہ آدمی کا دوسرا جنم
05:49دوسرا جنم لینا پڑتا ہے
05:50دس بھی سال میں
05:51آپ جا کے سٹینڈ کرتے ہیں
05:52میں تو یہی کہوں گا

Recommended