- 2 days ago
Story of a small time arms dealer, who falls in love with a doctor, and gets involved in serious situations as he becomes an informer for police officer.
#aishwarya #randeephooda #sarbjit #realfilmyreviews
IMDB Ratings: 7.3
Images/footage Source: Pooja Entertainment, T-Series Films and Legend Studios Pvt. Ltd.
Director: Omung Kumar
Disclaimer: Any footage in this video have only been used to communicate a message (understandable) to audience. It's a fair use. We don't plan to violate anyone's copyright.
© Copyright Disclaimer Under Section 107 of the Copyright Act 1976, allowance is made for "fair use" for purposes such as criticism, comment, news reporting, teaching, scholarship, and research. Fair use is a use permitted by copyright statute that might otherwise be infringing. Non-profit, educational or personal use tips the balance in favor of fair use.
#aishwarya #randeephooda #sarbjit #realfilmyreviews
IMDB Ratings: 7.3
Images/footage Source: Pooja Entertainment, T-Series Films and Legend Studios Pvt. Ltd.
Director: Omung Kumar
Disclaimer: Any footage in this video have only been used to communicate a message (understandable) to audience. It's a fair use. We don't plan to violate anyone's copyright.
© Copyright Disclaimer Under Section 107 of the Copyright Act 1976, allowance is made for "fair use" for purposes such as criticism, comment, news reporting, teaching, scholarship, and research. Fair use is a use permitted by copyright statute that might otherwise be infringing. Non-profit, educational or personal use tips the balance in favor of fair use.
Category
🎥
Short filmTranscript
00:00Film story starts from 1990
00:02India and Punjab and in Hindi
00:06We can see that young people get beaten up to one girl
00:10to give a name
00:11which has been named
00:13This is the name of a girl
00:14She is named
00:15by her daughter
00:17But she is not even
00:18She is named
00:19She is a girl
00:20She is named
00:23She is named
00:25She
00:26F.I.R.D.R.D.R.D.R.J.
00:56F.I.R.D.R.D.R.D.R.D.R.D.R.D.R.D.R.D.R.D.R.D.R.D.R.D.R.D.R.D.R.D.R.D.R.D.R.D.R.D.R.D.R.D.R.D.R.D.R.D.R.D.R.D.R.D.R.D.R.D.R.D.R.D.R.D.R.D.R.D.R.D.R.D.R.D.R.D.R.D.R.D.R.D.R.D.R.D.R.D.R.D.R.D.R.D.R.D.R.D.R.D.R.D.R.D.R.D.R.D.R.D
01:26It's been a long time.
01:56।
01:57।
02:26।
02:33दूस्तो
02:35वेडीयो को लाइक फॉटी पकड़ लेते हैं।
02:38पीर आइकश्टी जबाना
02:39ताके जब भी हमारी नई वीडियो आए
02:41तो आपको उसके बारे में पता चल जाए।
02:43सर्बजीत निकला तो अपने घर के लिए था
02:46पन्व बंदा इस से आकर कहता है
03:10सर्भ जीत शयद डरा होता है या शयद घबराया होता है
03:14Just explain, you understand that the expectation of it is A voice to a voice that's about him is not living anymore,
03:18Sarbajit کے ڈبے کو کھولا جاتا ہے
03:20اور اس کے ڈبے میں چوہیں ڈال دیا جاتے ہیں
03:23اور ڈبے کو بند کر دیا جاتا ہے
03:25اور Sarbajit ان چوہوں کے ساتھ
03:27اکیلا ہوتا ہے
03:28بہت دنوں یا مہینوں تک
03:30Sarbajit کے ساتھ بہت کچھ ہوتا ہے
03:32پھر ایک دن Sarbajit کو
03:33ڈبے سے باہر نکالا جاتا ہے
03:35اور اس کی حالت ایسی ہوتی ہے
03:37یہ Sarbajit کو
03:38Ranjit Singh کہہ رہے ہوتے ہیں
03:40Ranjit Singh نے پاکستان میں
03:42پانچ بم بلاسٹ کیے ہوتے ہیں
03:44Sarbajit کو الٹا لٹکا کر مارا جاتا ہے
03:47اور پھر ایک وقت ایسا آتا ہے
03:49Sarbajit کیمرہ کے سامنے
03:50اپنے آپ کو Ranjit Singh بول دیتا ہے
03:53اور وہ سب بولتا ہے
03:54جو اس سے بولا جاتا ہے
03:56جو کہ Sarbajit کو نہیں کرنا چاہیے تھا
03:58دوستوں مجبوری انسان سے
04:00بہت کچھ کرواتی ہے
04:02Sarbajit کو عدالت میں لائے جاتا ہے
04:04Sarbajit کی ایک آدمی سے بات چیت ہوتی ہے
04:07اور وہ Sarbajit کو
04:08چپکے سے ایک پین اور کاغذ دیتا ہے
04:10اس پین سے Sarbajit نے کاغذ پر لکھا
04:13اور وہ کاغذ ڈاک کے ذریعے
04:15انڈیا میں اس کی بہن کو مل گیا
04:17جو Sarbajit کے ساتھ پاکستان میں ہوا
04:19اس نے اپنی چٹھی میں
04:21اس بارے میں لکھا ہوتا ہے
04:22پھر کہانی آ جاتی ہے
04:2316 آگست 1991 میں
04:26دلبیر نے کافی چٹھیاں پاکستان میں
04:28Sarbajit کے پاس بھیجی ہوتی ہیں
04:30پر سب چٹھیاں واپس آ گئیں
04:32دلبیر کو ایک بچہ بتاتا ہے
04:34کہ Sarbajit کو ٹی وی پہ دکھایا گیا ہے
04:36پر جب وہ پہنچتی ہے
04:38تب تک Sarbajit کی خبر ہٹ چکی ہوتی ہے
04:40وہ ٹی وی پہ Sarbajit کو
04:42دیکھنے کے لیے انتظار کرتی ہے
04:44پر ٹی وی پہ Sarbajit نہیں آتا
04:46پھر وہی بچہ دلبیر کو
04:48اردو زبان والا اکبار دکھاتا ہے
04:50اور بتاتا ہے کہ اس میں لکھا ہے
04:52کہ رنجیت سنگھ کو سزائے موت
04:54اور وہ سمجھ جاتی ہے
04:55کہ رنجیت سنگھ کو نہیں
04:57بلکہ Sarbajit کو سزائے موت ہو گئی ہے
04:59اکبار میں Sarbajit کی تصویر بھی چھپتی ہے
05:02Sarbajit کا باپ دلبیر کو
05:04اکبار دیکھ کے بتاتا ہے
05:06کہ صرف سزا سنائی ہے تاریخ نہیں دی
05:08اب Sarbajit کی فیملی دکھی ہوتی ہے
05:11اور دوسری طرف
05:12Sarbajit پاکستانی جیل میں
05:14بری حالت میں ہوتا ہے
05:15دلبیر Sarbajit کے معاملے کو لے کر
05:17منتری نیتا
05:19پولیٹیشنز کے پاس جا رہی ہوتی ہے
05:21پر ایک پولیس والا اسے بتاتا ہے
05:23کہ Sarbajit کا پردان منتری ہی کچھ کر سکتا ہے
05:26پردان منتری یعنی کہ
05:28پرائم منسٹر Sarbajit کو
05:30جیل میں اس کی بیوی کی چٹھی آتی ہے
05:32وہ اس چٹھی کو پڑتا ہے
05:34پر دوستوں یہ چٹھی نہیں آئی ہوتی
05:36یہ Sarbajit کا محض
05:38ایک خیال ہوتا ہے
05:39اسے اپنی بیوی کی یاد آتی ہوتی ہے
05:41یہ اور اس کی بیوی ایک دوسرے کے ساتھ
05:44خوش تھے
05:44وہیں دوسری طرف دلبیر اب
05:46پرائم منسٹر سے ملنا چاہتی ہوتی ہے
05:48یہ دلی آئی ہوتی ہے
05:50یہ پرائم منسٹر کا
05:51اپوائنٹمنٹ لینے کے لیے
05:53کئی دن انتظار کرتی ہے
05:54ایک سال گزر جاتا ہے
05:56دلبیر پرائم منسٹر سے
05:57بات کرنے کی کوشش کر رہی ہوتی ہے
06:00اور Sarbajit جیل میں
06:01ہنٹنٹ ٹوڑ رہا ہوتا ہے
06:03دوستوں جیل میں جو چیز
06:04انسان کو سب سے زیادہ تنگ کرتی ہے
06:06وہ وقت ہوتا ہے
06:08کیونکہ وقت بہت آہستہ
06:09گزرتا ہوا محسوس ہوتا ہے
06:11اور Sarbajit کو ایسی ہی عالت میں
06:13چھ مہینے اور گزر جاتے ہیں
06:15اور آخر کار دلبیر کو
06:17پرائم منسٹر سے ملنے کا
06:19موقع مل جاتا ہے
06:20پرائم منسٹر Sarbajit والے
06:22ماملے کے بارے میں
06:23دلبیر سے
06:23بس یہ کہتا ہے
06:25کہ ہم دیکھتے ہیں
06:26کہ ہم کیا کر سکتے ہیں
06:27جیل میں نیا سپرنٹینڈنٹ آتا ہے
06:29اسے ہندوستانیوں سے
06:31خاص کر Sarbajit سے
06:32اسے بہت نفرت ہوتی ہے
06:34اور وہ Sarbajit کو
06:35کال کوٹھری میں
06:36ڈلوا دیتا ہے
06:37جیل میں Sarbajit کی
06:38اپنے گھر والوں سے
06:39چٹھیوں کے ذریعے
06:40بات ہو رہی ہوتی ہے
06:42دلبیر Sarbajit کے لیے
06:43جگہ جگہ پہ
06:44دعا کر رہی ہوتی ہے
06:46اور تو اور وہ
06:47قرآن بھی پڑھتی ہے
06:48دلبیر وہاں جاتی ہے
06:49جہاں سے چل کے
06:50Sarbajit پاکستان میں
06:51چلا گیا تھا
06:52وہاں پہ بارڈر
06:53لگ گیا ہوتا ہے
06:54اگر یہ بارڈر
06:55پہلے ہی لگ گیا ہوتا
06:57تو شاید Sarbajit
06:58اپنے گھر والوں کے
06:59ساتھ ہوتا
06:59Sarbajit کی بیٹیاں
07:01سکول جا رہی ہوتی ہیں
07:02پر اسے پتہ بھی نہیں
07:03ہوتا کہ اس کی
07:04بیٹیاں کیسی دکھتی ہیں
07:06ایک دن دیوالی ہوتی ہے
07:07اور Sarbajit کے
07:08پاپا مر جاتے ہیں
07:09سن 1998 میں
07:11اور سن 1999 میں
07:13پاکستان نے
07:14نیوکلیر ہتھیاروں
07:15کا ٹیسٹ کیا
07:16اور اس کے بعد
07:17سن 1999 میں
07:18انڈیا اور پاکستان میں
07:20کارگل میں
07:21جنگ شروع ہو گئی
07:22اور پھر کہانی
07:23سال 2001 میں
07:24آ جاتی ہے
07:25Sarbajit کے پاس
07:26جیل کے پولیس والے
07:27آتے ہیں
07:28عید کا دن ہوتا ہے
07:29اور جیل والا
07:30Sarbajit کو بتاتا ہے
07:32کہ آج
07:32سپرنٹینڈنٹ
07:33خوش ہے
07:34Sarbajit اس سے
07:35سپرنٹینڈنٹ سے
07:36اس کی ایک درخواست
07:37کرنے کا کہتا ہے
07:38جو کہ ہوتی ہے
07:40کہ میری ایک تصویر
07:41میرے گھر بجوا دو
07:42اور بتاتا ہے
07:43کہ میری آخری تصویر
07:44میرے گھر والوں نے
07:45دس سال پہنے دیکھی تھی
07:46تین سال سے
07:47کسی چٹھی سے بھی
07:48بات نہیں ہوئی
07:49اب ہوتا ہے
07:50سال 2002
07:51اور دلبیر
07:52چیف منسٹر سے
07:53ملنے آئی ہوتی ہے
07:54دلبیر نے
07:55چیف منسٹر کو
07:56پرائم منسٹر کی
07:57چٹھی دینی ہوتی ہے
07:58پر چیف منسٹر
07:59Sarbajit کو
08:00آتنک وادی کہتا ہے
08:01آتنک وادی
08:02دہشت گرد
08:03اور ٹیررلسٹ
08:04تین اور ایک ہی ہوتے ہیں
08:06وہ کہتا ہے
08:06تمہارے بھائی کی وجہ سے
08:08ناک کٹ گئی ہے
08:09ہماری پاکستان کے سامنے
08:10ہم کیا ان پر
08:11انگلی اٹھائیں
08:12ہمیں شرمندہ
08:13کرنے کے لیے
08:14اس کا مدہ ہی کافی ہے
08:15وہ دلبیر کے سامنے
08:16ایک اخبار پھینکتا ہے
08:18جس میں
08:18سربجیت کو
08:19ٹیررلسٹ چھاپا ہوتا ہے
08:21دلبیر وہاں سے جاتی ہے
08:22اور ایک بزار میں
08:24اس اخبار کو
08:24پکڑ کے بیٹھ جاتی ہے
08:26سربجیت کی بیوی
08:27اور بیٹیاں بھی
08:28اس کے ساتھ آ جاتی ہیں
08:29سربجیت کی بیٹیوں
08:31نے بینڈ پکڑے ہوتے ہیں
08:32جن پہ لکھا ہوتا ہے
08:33کہ ہمارے پاپا
08:34وقت گزرتا ہے
08:35اور لوگ ان کے ساتھ
08:37شامل ہو جاتے ہیں
08:38دس دن گزر جاتے ہیں
08:39اور یہ بھوک ہڑتال
08:40پہ بیٹھے ہوتے ہیں
08:41نیوز والے ان کے پاس آتے ہیں
08:43اور یہ نیوز پہ بھی
08:44آنے لگتے ہیں
08:45اور سربجیت کے گاؤں
08:47بیکی ونڈ کے لوگ
08:48ان کے ساتھ جڑ جاتے ہیں
08:49بیس دن گزر جاتے ہیں
08:51ان کی حالت خراب ہونے لگتی ہے
08:53اور نیوز پہ
08:54لوگ انہیں دیکھتے ہیں
08:55دوستو سربجیت کو
08:57پاکستان کے سپریم کورٹ
08:59نے پانسی کی سزا دی ہوتی ہے
09:01اور اس معاملے کے بارے میں
09:02انڈیا کے پارلیمنٹ میں
09:03بھی بات ہوتی ہے
09:04دلبیر کے لیے
09:05کینیڈا سے
09:06ہیومن رائٹس والوں کی طرف سے
09:08فون آتا ہے
09:09اور ان کے مطابق
09:10وہ سربجیت کے لیے
09:11کچھ کریں گے
09:12جس پہ یہ لوگ
09:13خوش ہو جاتے ہیں
09:14پھر سربجیت کے پاس
09:15جیل میں ایک بندہ آتا ہے
09:17وہ سربجیت کی
09:18بیڑیاں نکالنے کا کہتا ہے
09:20اور سربجیت کی
09:21جیل بھی
09:22ساف کرنے کا کہتا ہے
09:23کیونکہ اگر
09:24سربجیت کو
09:25ایسی حالت میں
09:25دیکھ لیا گیا
09:26تو فورن ایڈ
09:27بند ہو جائے گی
09:28فورن ایڈ
09:29یعنی کہ
09:29گیر ملکی امداد
09:31یہ بندہ پاکستانی ہوتا ہے
09:33اور یہ سربجیت
09:34کو ایک ڈبا دیتا ہے
09:35جو کہ
09:36سربجیت کے
09:36گھر وانوں نے
09:37بھیجا ہوتا ہے
09:38اس میں کھانا ہوتا ہے
09:39اور سربجیت
09:40وہ کھانا کھاتا ہے
09:42اور ایک کاغذ ہوتا ہے
09:43جس پہ
09:44ڈرائنگ بنی ہوتی ہے
09:45یہ ڈرائنگ
09:46سربجیت کی
09:47بیٹیوں میں سے
09:47کسی نے بنائی ہوتی ہے
09:48سربجیت کی
09:49بیڑیاں نکال دی جاتی ہیں
09:51دلبیر کو
09:52ایک جگہ پہ
09:53لوگوں کے سامنے
09:53بولنے کا موقع ملتا ہے
09:55یہ یہاں پہ
09:56سربجیت کے ساتھ
09:57ہو رہی
09:57نائنصافی کے بارے میں
09:59آواز اٹھانے کی
10:00بات کرتی ہے
10:01اور اس معاملے میں
10:02اس کا ساتھ
10:02دینے کی بات کرتی ہے
10:04پاکستان کے
10:05پریزیڈنٹ نے
10:05ہنڈیا اور پاکستان
10:07کے بہتر رشتوں کی طرف
10:08پہل کرتے ہوئے
10:09ایک ہندوستانی قیدی
10:11کو رہا کرنے کا
10:12فیصلہ کیا
10:13جو کہ پاکستان کی
10:14جیل میں پچھلے
10:1535 سال سے
10:16سزا کارڈ رہا تھا
10:18وہ بندہ نیوز پہ
10:19بتاتا ہے کہ وہ
10:20پاکستان میں
10:21انڈیا کا جاسوس
10:22بن کے گیا تھا
10:23اس کے بعد
10:24پاکستان کے لوگ
10:25گستے میں آ گئے
10:26اور وہ نیوز پہ
10:27اپنا گصہ دکھانے لگے
10:28اب سال 2008
10:30ہوتا ہے
10:31اور سربجیت
10:32پچھلے 18 سال سے
10:33پاکستان کی
10:34کوٹ لکپت
10:35جیل میں ہوتا ہے
10:36اور پاکستانی
10:37پریزیڈنٹ
10:38سربجیت کی
10:38فانسی کی سزا
10:39کس دن بعد
10:40مکرر کر دیتے ہیں
10:42دلبیر سربجیت
10:43کو بچانے کی
10:44کوشش میں لگی ہوتی ہے
10:45سربجیت کی
10:51میں تھک چکی ہوتی ہے
10:52سکھ پریت
10:53اس آگ کو
10:54بھجاتی ہے
10:54دلبیر کو
10:55اپنی بے بسی
10:56کا احساس ہوتا ہے
10:57پر وہ
10:58ہمت نہیں ہارتی
10:59یہ لوگوں کے ساتھ
11:00سڑک پہ بیٹھ جاتی ہے
11:02رستہ بند ہو جاتا ہے
11:03اور ایک بندہ
11:04یہاں پہ آکے
11:05انہیں دیکھ لیتا ہے
11:06اور یہ دلبیر
11:07اور اس کے پریوار
11:08کا ویزا لگوا دیتا ہے
11:09اور یہ اب
11:10پاکستان جا رہے ہوتے ہیں
11:12دلبیر کا پتی بھی
11:13دلبیر کے ساتھ
11:21اجازت مل جاتی ہے
11:22سربجیت کو
11:23اس بارے میں
11:23بتایا جاتا ہے
11:24اور وہ
11:25خوش ہو جاتا ہے
11:26سربجیت
11:27جیل والے سے
11:27اجازت لے کے
11:28چائے خود بناتا ہے
11:30وہ جیل کو
11:31اور اپنے آپ کو
11:32صاف کرتا ہے
11:33وہیں دوسری طرف
11:34سربجیت کے پاس
11:35آنے سے پہلے
11:36ان کی تلاشی
11:37لی جاتی ہے
11:37اور پھر انہیں
11:38سربجیت کے پاس
11:39لیا جاتا ہے
11:40اور کئی سالوں کے بعد
11:41یہ سربجیت کو
11:42ملتے ہیں
11:43اور سربجیت کی
11:44بیٹیاں
11:44اپنے باپ کو
11:45دیکھتی ہیں
11:46اور سربجیت
11:47اپنی بیٹیوں کو
11:48دیکھتا ہے
11:48سکھ پریت پوچھتی ہے
11:50کہ ٹھیک ہو
11:50جس پہ سربجیت
11:52کہتا ہے اب ہوں
11:53ان میں باتیں ہوتی ہیں
11:54سکھ پریت
11:55سربجیت کو
11:56کھانا دیتی ہے
11:56دلبیر
11:57سربجیت کو
11:58راکھی باندھتی ہے
11:59اور اسے کمبل
12:00دیتی ہے
12:01ملاقات کا
12:02وقت پورا ہو جاتا ہے
12:03اور انہیں
12:03واپس لے جایا جاتا ہے
12:05انہیں صرف
12:14لیکن اسے
12:15روک دیا جاتا ہے
12:16سربجیت کے
12:17رنجیت سنگھ
12:18ہونے کا
12:18جو چشمدی
12:19دکھوا ہوتا ہے
12:20وہ نیوز پہ
12:21اپنے بیان سے
12:22مکر جاتا ہے
12:23اس کے مطابق
12:24پولیس والوں نے
12:25سربجیت کو
12:25رنجیت سنگھ
12:26بولا
12:27اور اس نے
12:27مان لیا
12:28دلبیر
12:29سربجیت کی
12:29پھانسی
12:30رکوانا چاہتی
12:31ہوتی ہے
12:31پر اس کے
12:32باوجود بھی
12:33نہیں رکوانا پاتی
12:34اسے ایک
12:35مافی نامہ
12:35دیا جاتا ہے
12:36اگر وہ
12:37ستائیس فیملیز
12:38سربجیت کے
12:38مافی نامے پہ
12:39سائن کر دیں
12:40جن کے
12:41اپنے بم
12:41بلاسٹ میں
12:42مارے گئے
12:43تو سربجیت
12:43کو مافی
12:44مل جائے گی
12:45دوستوں
12:45دلی کی
12:46جامعہ مسجد
12:47کے شاہی امام
12:48سید احمد بخاری
12:49اپنی اپیل میں
12:50پاکستانی
12:51عوام اور
12:52صدر پاکستان
12:53سے
12:53سربجیت کے
12:54مدے کو
12:55انسانیت کی
12:56نظر سے
12:56دیکھنے کا
12:57کہتے ہیں
12:57دلبیر کے پاس
12:58ایک بندہ آتا ہے
12:59اور وہ
13:00اس مافی نامے پہ
13:01سائن کر دیتا ہے
13:02اس کے مطابق
13:03اس کے بھائی کے
13:04گناہوں کی سزا
13:05خدا تہہ کرے گا
13:06یہ لوگ
13:06پاکستان سے
13:07جا رہے ہوتے ہیں
13:08کہ انہیں پتہ چلتا ہے
13:10کہ سربجیت کی
13:10پھانسی روک دی گئی ہے
13:12کیونکہ پاکستان میں
13:13حکومت بدل گئی ہوتی ہے
13:15اور نئی حکومت
13:16نے سزائے موت پر
13:17سٹے لگا دیا ہوتا ہے
13:19وہیں دوسری طرف
13:20نیوز پہ بتایا جاتا ہے
13:21کہ انڈیا میں
13:22ممبئی میں
13:23کسی پاکستانی
13:24ٹیررسٹ
13:25اجمل کساب
13:25نے حملے کیے ہیں
13:27لہور سے
13:27امرت سر ایک بس آتی ہے
13:29یہ پاکستان اور
13:30انڈیا کی
13:31دوستی والی بس ہوتی ہے
13:32اور اس بس میں سے
13:33صرف ایک آدمی نکلتا ہے
13:35وہاں پہ
13:35کافی لوگ ہوتے ہیں
13:36اور پاکستان
13:37واپس جاؤ کے
13:38نعرے لگا رہے ہوتے ہیں
13:40پر صرف
13:47ایک وکیل ہوتا ہے
13:48یہ دلبیر کو بتاتا ہے
13:50کہ اب سے پاکستان میں بھی
13:51سربجیت کا کوئی اپنا ہوگا
13:54اویس کو پتا چلتا ہے
13:55کہ سربجیت کا وکیل
13:56پچھلی تین تاریخوں میں
13:58آیا ہی نہیں
13:58اویس ایک اور تاریخ کی
14:00اپیل کرتا ہے
14:01لیکن تاریخ نہیں ملتی
14:0348 گھنٹے ملتے ہیں
14:04سربجیت کے وکیل کو
14:06ایک آخری پٹیشن
14:07ڈالنے کے لیے
14:08یہ سربجیت کے وکیل سے
14:10ملتا ہے
14:10اور وہ اپیل ڈالنے کے لیے
14:12تیار نہیں ہوتا
14:13یہ دلبیر سے
14:14سربجیت کی
14:15پاور اوف اٹرنی
14:16ای میل کرنے کا کہتا ہے
14:17یہ جیل میں
14:18سربجیت سے ملنے جاتا ہے
14:20سربجیت کی حالت
14:21ایسی ہوتی ہے
14:22کہ جیسے وہ
14:22بس اپنی زندگی
14:23گزار رہا ہے
14:24اویس بنا بتائے
14:25اندر کاغذات
14:26لائے ہوتا ہے
14:27اور وہ سربجیت سے
14:28سائن کروا لیتا ہے
14:30اور یہ سربجیت
14:31کا وکیل بن جاتا ہے
14:32سربجیت اس سے
14:33کہتا ہے
14:34کہ دو منٹ
14:34بیٹھ جاؤ
14:35مجھ سے نہ
14:36زیادہ لوگ
14:36ملنے نہیں آتے
14:38اور اویس وعدہ
14:39کرتا ہے
14:39کہ جلد لوٹوں گا
14:40یہ دلبیر سے
14:41ملنے جاتا ہے
14:42یہ انہیں ایک
14:43لیپ ٹوپ دیتا ہے
14:44اور انہیں
14:44انٹرنیٹ پہ
14:45گوگل پہ
14:46رنجیت سنگھ
14:47کو ڈونڈنے کا
14:48کہتا ہے
14:48انٹرنیٹ پہ
14:49انہیں اصلی
14:50رنجیت سنگھ
14:51نظر آ جاتا ہے
14:52اور کینیڈا میں
14:53ایک بندہ
14:53دلبیر کو
14:54رنجیت سنگھ
14:55کے بارے میں
14:56خبر دیتا ہے
14:56اور پھر
14:57اسنی رنجیت سنگھ
14:58نیوز پہ آنے لگتا ہے
14:59ایک طرف
15:00پاکستان میں
15:01لوگ
15:01اویس شیک کے
15:02خلاف ہو جاتے ہیں
15:03اور وہیں
15:04دوسری طرف
15:04سربجیت
15:05جیل میں
15:06اپنا وقت
15:06گزار رہا ہوتا ہے
15:08سربجیت کی
15:08ایک بیٹی کی
15:09شادی ہو جاتی ہے
15:10دلبیر کو
15:11ایک پولیس والا
15:12بتاتا ہے
15:12کہ رنجیت سنگھ
15:14چنڈی گھڑ میں
15:14گرفتار ہوا ہے
15:16اس کی عدالت میں
15:17پیشی ہوتی ہے
15:18اور دلبیر
15:18کو وہ
15:19نظر آ جاتا ہے
15:20دلبیر اس کے پاس
15:21جاتی ہے
15:22اور اسے
15:22دھمکیاں دیتی ہے
15:23پر اسے
15:24کوئی پرواہ نہیں ہوتی
15:25وہ تو ایسے
15:26بات کرتا ہے
15:27کہ مانو جیسے
15:27اسے کسی بات
15:28کا ڈر ہی نہیں ہوتا
15:30ایک بندہ
15:30سربجیت کو
15:31بتاتا ہے
15:32کہ کوئی دوسرا
15:33قیدی مسلمان
15:34بن گیا ہے
15:34اور سنا ہے
15:35کہ اسے
15:36رہائی بھی
15:36ملنے والی ہے
15:37اور دوستوں
15:38سربجیت
15:38یہ بات
15:39صاف کر دیتا ہے
15:40کہ اسے
15:41بہت مشکل سے
15:42اپنی پہچان
15:43واپس ملی ہے
15:44اب وہ
15:44اپنی پہچان
15:45نہیں بدلے گا
15:46دوستوں
15:46مومبئی کے
15:47چھپیس گیارہ
15:48ملے حملے کا
15:49ملزم پاکستانی
15:50ہوتا ہے
15:51جس کا نام
15:51اجمل کساب
15:52ہوتا ہے
15:53اور انڈیا کے
15:54سپریم کورٹ
15:55کی طرف سے
15:55اس کی پھانسی کی
15:56سزا
15:57مکرڑ ہو جاتی ہے
15:58اس وجہ سے
15:59پاکستان میں
16:00اویس کو
16:00سربجیت سے
16:01ملنے ہی نہیں
16:02دیا جا رہا ہوتا
16:03اویس صرف
16:04دلبین کا
16:05ویزا لگوا پاتا ہے
16:06سربجیت کی
16:07جدائی سکھ پریت
16:08پہ برا اثر
16:09ڈال رہی ہوتی ہے
16:10اور وہیں
16:11سربجیت کو
16:1221 سال ہو گئے
16:13ہوتے ہیں
16:13کسی دوسرے
16:14انسان کو
16:15گلے لگائے
16:16سربجیت
16:16اپنا کابو
16:17کھو رہا ہوتا ہے
16:18پر تبی وہاں
16:19دلبیر آ جاتی ہے
16:20اور وہ
16:21اسے سنبالتی ہے
16:22اویس اور یہ
16:23جیل سے باہر آتے ہیں
16:24اور دیکھتے ہیں
16:25کہ اویس کے
16:26سکوٹر کو
16:26کسی نے آگ لگا دی ہے
16:28دلبیر کے پاس
16:29پاکستانی
16:30نیوز والے آتے ہیں
16:31اور دلبیر
16:32نیوز پہ
16:32بولتی ہے
16:33اور دلبیر کے
16:34بارے میں
16:34نیوز میں
16:35چھپتا ہے
16:36یہ اپنے بھائی سے
16:37ملنے جاتی ہے
16:38اور سربجیت
16:39اسے خود کھانا دیتا ہے
16:48آتی ہیں
16:49انڈیا میں
16:49ایک پاکستانی
16:50کو چھوڑنے کا
16:51فیصلہ کیا جاتا ہے
16:52اور پھر
16:53سربجیت کو
16:54چھوڑنے کا بھی
16:55حکم دیا جاتا ہے
16:56پر جب یہ
16:57بورڈر پہ جاتے ہیں
16:58تب انہیں
16:58سربجیت نہیں
16:59بلکہ کوئی اور
17:00نظر آتا ہے
17:01پتہ چلتا ہے
17:02کہ یہ سربجیت
17:03سنگھ کو نہیں
17:03بلکہ سرجیت
17:05سنگھ نام کے
17:05بندے کو
17:06چھوڑ رہے ہیں
17:07اس دکھ میں
17:07دلبیر خود
17:08کوشش کرتی ہے
17:10لیکن
17:10نکان ہو جاتی ہے
17:12سکھ پریت
17:12اسے سمجھاتی ہے
17:13کہ سربجیت
17:14اگر آج زندہ ہے
17:15تو وہ
17:16اسی کی وجہ سے ہے
17:17اور وہ
17:17اسے قدم
17:18پیچھے ہٹانے سے
17:19منہ کرتی ہے
17:20اور دلبیر
17:21اویس سے
17:22پٹیشن ڈالنے کا
17:23کہتی ہے
17:23سربجیت کی
17:24فیملی چار دن سے
17:25بھوکھڑ تال پہ
17:27بیٹھی ہوتی ہے
17:27اور ایک
17:28رویندر نام کا
17:29پولٹیشن
17:30ان کے پاس آتا ہے
17:31اور وہ
17:31وعدہ کرتا ہے
17:32کہ اب سے
17:33سرکار بھی
17:34ان کے ساتھ ہے
17:35یہ بندہ
17:35وہی ہوتا ہے
17:36جس نے ان کے
17:37پاکستان کے
17:38ویزے لگوائے تھے
17:39ممبئی
17:39چھبیس گیارہ
17:40والے پاکستانی
17:41اجمل کساب کو
17:42انڈیا میں
17:43پھانسی دے دی جاتی ہے
17:44اس وجہ سے
17:45پاکستان میں
17:46حالات اور
17:47خراب ہو جاتے ہیں
17:48اور دوستوں
17:48سربجیت کو
17:49پتا چلتا ہے
17:50کہ پاکستانی
17:51جیل میں
17:51وہ لوگ
17:52مارے جا رہے ہیں
17:53جو کہ