00:00موسیقی
00:08اس عنوان کے ساتھ آخری حدیث سنیں
00:12اربعوں من الشقائح
00:15اور چار چیزیں بدبختی سے ہیں
00:18شقا سے ہیں شکاوت سے ہیں
00:21پہلی چیز جمود العین
00:23آنکھ کا جامد ہونا
00:26سنگ دلی کے آنکھ سے کبھی آنسو ہی نہ ٹپ گئے
00:29چوتھی صدی کے مجدد بھی ہیں
00:32اور محدث بھی
00:33حضرت امام ابو نعیم الاسفہانی
00:36ان کی ایک کتاب ہے
00:39مارکہ تولارہ تصنیف ہلیہ شریف
00:42اس کا ایک جملہ مجھے یہاں یاد آیا
00:45آپ فرماتے ہیں
00:46لا خیرہ فی این ان لا تب کی من خشیت اللہ
00:50اس آنکھ میں بلائی ہی نہیں
00:52جو اللہ کے خوف سے روتی نہیں ہے
00:54اور حدیث میں آتا ہے
00:57کہ جو شخص
00:59خوف خدا کی وجہ سے رویا
01:01اور اس کے پلکوں کے بالوں میں سے
01:04ایک بال کی جڑ بھیگ گئی
01:06تو قیامت کے دن وہ بال کھڑا ہو جائے گا
01:09عرض کرے گا مالک
01:11یا اس کو جنت آتا کر دے
01:12یا مجھے نکال لے
01:13تو اللہ تعالیٰ جللہ شان ہو
01:15بال تو نہیں نکالے گا
01:17لیکن اس شخص کو جنت آتا فرما دے گا
01:20تو رونا یہ ایک بہت بڑی
01:22سعادت مندی ہے
01:23اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں
01:26اشار فرمایا
01:27فَلْيَدْحَكُوا كَلِيلًا وَلْيَبْكُوا كَسِيرًا
01:30بہت تھوڑا ہسا کرو
01:32اور بہت زیادہ رویا کرو
01:34تو رونے کا حکم دیا ہے
01:36میرے رب نے
01:36حضرت داتا صاحب علیہ رحمہ نے
01:38اس حدیث کو بیان کیا
01:40حضور نے فرمایا
01:41راتوں کی تنہائیوں میں اٹھ کے
01:43قرآن پڑھا کرو
01:44اور قرآن پڑھتے ہوئے رویا کرو
01:46فَإِلَّمْ تَبْكُوا فَتَبَاكُوا
01:48اور اگر رونہ نہ آئے
01:50تو رونے کی کوشش کیا کرو
01:51تو حضرت داتا گنج بخش علیہ جیویری سے
01:54ان کے ایک مرید نے پوچھا
01:55حضرت رونے کی کوشش کریں
01:57پھر بھی رونہ نہ آئے
01:58تو پھر کیا کریں
01:59فرمایا
02:00پھر مقدر پہ رویا کرو
02:02کہ اتنے سنگ دل ہو گئے ہو
02:04کہ تمہیں رونہ نہیں آتا
02:06میرے والدے بزرگوار
02:08ایک بڑی خوبصورت کہانی سنایا کرتے تھے
02:10کہ ایک اللہ کا بندہ تھا
02:12اس کی عادت یہ تھی
02:13کہ وہ صخابت بڑی کیا کرتا تھا
02:15اور ویسے بھی اہل اللہ کا یہ طریقہ ہے
02:17کہ ان کا چولہ گرم ہی رہتا ہے
02:19بابا بلے شاہ نے کہا ہے نا
02:21اٹھ کھڑکے دکڑ بجے ترتا ہوئے چولہ
02:24آن فقیر خاکھا جامن راضی ہوئے بلہ
02:27تو فقیر کا مزاج یہ ہے
02:29کہ اس کا چولہ گرم ہی رہے
02:30تو جو بھی آتا
02:31اس کو کچھ نہ کچھ پیش کرتے
02:33حتیٰ کہ مقروض ہو گئے
02:40تو اپنا کرزی جا کے لے آئیں
02:42سارے کرزگاہ کٹھے ہو کے آگئے
02:44اور کہنا لگے بابا جی ہمیں کرزا
02:46جو ہے وہ لٹاؤ
02:48بابا جی کو یہ فکر کھائے جا رہی تھی
02:50کہ اس وقت میرے پاس ان کو کھلانے کے لیے
02:52بھی کچھ نہیں یہ میرے مہمان بیٹھے ہوئے
02:54تھوڑی دیر کے بعد بازار سے
02:57ایک بچہ کوئی چیز بیچتا ہوا
02:59گزرا اس نے آواز لگائی
03:00تو بابا جی نے کہا اس کو بلاؤ
03:02بلایا گیا کہا یہ میرے مہمان ان کو دے دو
03:04تو بتاؤ اس کی قیمت کتنی ہے
03:06اس نے شکر کیا
03:08کہ میں سارا دن گلیوں میں گھوم کر کے
03:10یہ سودا بیچنا تھا میرا ایک جگہ ہی فروخت ہو گیا
03:13تو اس نے وہ سارا کا سارا سودا جو ہے
03:15وہ ان لوگوں میں بانٹ دیا
03:16اور کہا کہ اتنا بل میرا بنتا ہے
03:18بابا جی نے کہا بیٹھ جو بیٹھ گیا
03:19تھوڑی دیر کے بعد اس نے پھر اٹھ کے کہا
03:22بابا جی پیسے
03:23بابا جی نے کہا یہ سارے لینے والے بیٹھ ہیں
03:25جب ان کو دیں گے تجھے بھی دے دیں گے
03:27تو وہ بچہ کہنے لگا
03:29کہ میں تو اپنی بیوہ ماں کا
03:31یتیم بچہ ہوں
03:32اور میرے گھر کا چولہ اس وسیلے سے چلتا ہے
03:35تو میں تو سبر نہیں کر سکتا
03:38وہ اٹھ کے اس نے رونا شروع کر دیا
03:39اچھا وہ رویا اللہ کی رحمت جوش میں آگئی
03:42بابا جی کا کوئی ملنے والا تھا
03:45وہ تجوری بھر کر کے
03:46پیسوں کی بابا جی کے خدمت میں
03:48نظر دینے کے لئے حاضر ہوا
03:50بابا جی نے جتنے بھی کرز خواہ تھے
03:52سب کا کرزہ دے دیا
03:53اس بچے کو بھی دے دیا
03:54بچہ چلا گیا
03:56تو لوگوں نے کہا کہ
03:58اتنی دیر سے ہم بھی بیٹھے تھے
04:00تو کوئی نظرانہ دینے کے لئے نہیں آیا
04:02اس بچے نے
04:03ابھی ایک بار کہا تو
04:06اتنی جلدی انتظام ہو گیا
04:07بابا جی اس حکمت کی سمجھ نہیں آئی
04:09تو بابا جی فرمانے لگے
04:11تم بیٹھے تو تھے
04:12لیکن تم میں رونے والا کوئی نہیں تھا
04:14ایک رونے والا آیا
04:15باقی کے بھی کام بن گئے
04:16تو جو اس آنکھ میں بھلائی نہیں ہے
04:19جو خشیت الہی میں روتی نہیں ہے
04:22وَقَسْوَةُ الْقَلْبُ
04:25اور دل کی
04:26کسابت
04:27دل کا سخت ہو جانا
04:29یہ کسی شخص کی بدبختی ہے
04:31کہ وہ سخت دل ہو جائے
04:34اللہ سے دعا مانگا کر
04:35اس سینے میں
04:36دھڑکنے والا دل
04:38دل ہی رہے پتھر نہ کہیں ہو جائے
04:41وَلْحِرْسِ
04:42اور تیسری چیز
04:43شکاوت ہے
04:44بدبختی ہے
04:45حِرْسْ لَالَچ
04:46لَالَچ
04:48بے وقار کر کے رکھ دیتا ہے
04:50بڑے بڑے لوگوں کو
04:51اس حِرْس نے
04:53اس لالچ نے
04:54بڑے بڑے لوگوں کے تقویے چھن لیے
04:56ان کے علم کا روب خاک میں ملا کے رکھ دیا
04:59اور ان کی ساری توانائیاں اور صلاحیتوں کو
05:03زائل کر کے رکھ دیا
05:04اللہ ہم سب کی حِرْس سے حفاظت فرمائے
05:07کیونکہ حِرْس ایسا مرض ہے
05:10جب لگ جائے
05:11تو پھر اس کا علاج کوئی نہیں
05:13رومی علی رحمہ جو مرشد قبال ہیں
05:15ان کا لہجہ دیکھئے
05:16فرماتے ہیں کہ حریس کی آنکھ کا پیالہ کبھی نہیں بھرتا
05:26صدف جب تک کنات نہیں کرتا
05:28تو اس کے دامن میں موتی نہیں آتے
05:30تو کنات جہر ہے
05:31جو بندہ مومن کا نور ہے
05:33اور حِرْس ایک بہت بڑی بیماری ہے
05:35اور آخری بات
05:38جو
05:39شکاوت سے ہے
05:42وہ طول العمل
05:43لمبی امیدیں لگا کے بیٹھ جانا
05:46مومن
05:48کو یہ فرمایا گیا ہے
05:49کہ تُو اپنی زندگی کو مختصر سمجھ
05:52ایک سے آبی کہتے ہیں
05:53کہ حضور نے میرے جسم کے کسی حصے
05:56کو پکڑ کے مجھے کہا
05:57کن فِ الدنیا کاننا کَ غریب
06:00او کعابِرِ سبیل
06:01دنیا میں یوں رہا کرو جس طرح کوئی مسافر رہتا ہے
06:04یا سڑک و بور کرنے والا ہوتا ہے
06:07تو دنیا کے اندر لمبی امیدیں لگا کے نئے بیٹھنا چاہیے
06:10ہر وقت تیار ہونا چاہیے
06:12کہ ناجانے اٹھنے والا اگلا قدم
06:14کہاں ہے
06:15یہ چیز انسان کو فکر مندی دیتی ہے
06:18آخر کی تیاری کی طرف بلاتی ہے
06:20اور
06:21لمبی امیدیں انسان کے
06:23باطن کے اندر اجارپن پیدا کر دیتی ہیں
06:26اللہ تعالی ہم سب کو
06:28ان نور نور باتوں پہ عمل کرنے کی توفیق دے