Skip to playerSkip to main contentSkip to footer
  • 5/24/2025
INN – Ijaz News delivers trusted, timely, and true news on politics, current affairs, and social issues. Stay informed with fact-based updates and sharp analysis from Pakistan and around the world. Join us for real stories that matter.

Category

🗞
News
Transcript
00:00بسم اللہ الرحمن الرحیم
00:30شعب کی جو اپیلیں تھی ان کو نمٹا دیا جبکہ دران سمات جسکس حاشم کاکر نے ریمارٹس دیئے کہ ملزم کی گرفتاری کو ڈیڑھ سال گزر چکا ہے اب تو جسمانی ریمانڈ کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا بھئی ایک بندہ ڈیڑھ سال سے آپ کے پاس جیل میں ہے آپ تحقیقات کر رہے ہیں تو اب تک تو آپ کو سارا کچھ پتا ہونا چیئے تھا اور ڈیڑھ سال نہیں لگ بک پونے دو سال ہونے والے ہیں عمران خان صاحب تو کافی عرصے تھے گرفتار ہیں
00:54اب سپریم کورٹ نے عمران خان صاحب کے جسمانی ریمانڈ کے لیے دائر پنجاب حکومت کی اپیلوں پر سمات کے دوران کہا کہ پنجاب حکومت چاہے تو ٹرائل کو اٹھ سے رجوع کر سکتی ہے عمران خان صاحب کے وکلہ درخواست دائر ہونے پر مخالفت کرنے کا حق رکھتے ہیں
01:08لیڑ سال ہو گیا اب جسمانی ریمانڈ کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا جو پراسیکیوٹر صاحب تھے وہاں یہ سرکاری وقیل تھے انہوں نے کہا جی کہ عمران خان صاحب کے فوٹوگرامیٹک اور پولی گرافک اور وائس میچنگ ٹیسٹ کروانے ہیں حد ہو گئی ویسے
01:24تو جسٹس حاشم کاکر نے کہا کہ درخواست میں تو آپ نے ٹیسٹ کی بات ہی نہیں کی آپ تو جسمانی ریمانڈ مانگ رہے ہیں تو جسٹس سلاہوں تیر پور نے کہا کہ کسی عام قتل کیس میں یا ریپ کے کیس میں ایسے ٹیسٹ کبھی نہیں کروائے گئے
01:39تبقہ ہے عام آدمی کے مقدمات میں بھی حکومت ایسے ہی ایفیشنسی دکھائے گی انہوں نے کہا ڈیڑھ سال کے بعد آپ کو جسمانی ریمانڈ کا خیال کیوں آ گیا
01:47تو پروسیکیوٹر نے موقف اکتیار کیا کہ ملزم نے تعاون نہیں کیا تو جس پہ جیل صاحب نے کہا کہ جیل میں زیر حراست ملزم سے مزید کیسا تعاون چاہیے وہ تو جیل کے اندر بند ہے
01:59اور اس کے بعد انہوں نے اس کو درخواست کو نمٹا دیا ہے بہرحال دیکھیں آپ پاکستان میں کیسا مزاک ہو رہا ہے
02:05کہ ڈیڑھ سال سے کوئی شبایت نہیں ہے اور یہاں پہ ایک بڑی زبردست چیز جو کوٹ ریپورٹرز نے وہاں پہ ریپورٹ کی خاص طور پر صدیق جان صاحب نے اس نکتے کو اٹھایا
02:13کہ دیکھیں نو مئی کو اب دو سال مکمل ہونے والے
02:17اب چند دن کے بعد دو سال مکمل ہو جائیں گے دوسرا اُرس آ جائے گا نو مئی کا
02:22پورے ملک میں رولہ ڈالا جائے گا دوبارہ سے معویلہ کیا جائے گا
02:25حکومت جو ہے نو مئی کے پیچھے اپنی تمام نکامیوں کو تائیوں اور کمیوں کو چھپائے گی
02:30اسٹیبلشمنٹ اپنی تمام تر کتائیوں کو اپنی تمام تر نکامیوں کو
02:34اپنی تمام تر جو چیزیں ان سے غلط ہو گئی ہیں ان تمام چیزوں کو نو مئی کے پیچھے چھپانے کی کوشش کرے گی
02:39لیکن نو مئی کو دو سال ہونے کے بوجود سرکار نے ایک چیز سپریم کورٹ آ پاکستان میں کلیرلی کہہ دیا
02:44اور وہ یہ کہہ دیا کہ اب تک عمران خان صاحب کو سزا دلوانے کے لیے
02:48یا نو مئی کے ملزمان کو سزا دلوانے کے لیے انہوں نے جو شواہد اکٹے کیے وہ ناکافی ہیں
02:55اور ابھی مزید شواہد اکٹے کرنے ہیں لہذا جسمانی روان دے ہو
02:59یعنی یہ تو حکومت نے مان لیا سرکار نے مان لیا
03:03کہ ان کے پاس اب تک نو مئی کے حوالے سے عمران خان صاحب کے خلاف کوئی ایسے ٹھوش چواہد نہیں ہے
03:09جن کی بنیاد کے اوپر وہ عمران خان صاحب کو سزا دلوانے کے لیے
03:12دوسری طرح میں عمران خان صاحب کی بہن علیمہ خان صاحبہ اسلام آباد ہائی کورٹ پہنچی
03:16وہ توہین عدالت کی درخواست لے کر پہنچی ہیں
03:19نیاز اللہ نیاز صاحب بھی وہاں پہ تھے عدالت میں
03:21اب یہ اس لیے گئے کہ بھی عمران خان صاحب سے ملاقات نہیں کروا رہے
03:25ایک مہینے سے زیادہ گزر گیا ہے
03:27اور ان کی بہنیں ان کی فیملی ملنے کے لیے جاتی ہیں ملاقات کرواتے ہی نہیں
03:30اور عدالت کا حکم وہاں پہ موجود ہے
03:33جو ہائی کورٹ ہے اس نے بقاعدہ لارجر بینچ نے ہائی کورٹ کے حکم دے رکھا ہے
03:38اس کے باوجود ملاقات نہیں کروای جا رہی
03:41تو یہ توہین عدالت کی درخواست لے کر پہنچ گئے
03:43اسلام آباد ہائی کورٹ میں
03:45اب علیمہ خان صاحبہ نے وہاں پہ بات کرنے کی کوشش کی
03:48تو انہیں وہاں پہ بات
03:50نہیں کرنے دی گئی جہاں صاحب اٹھ کے چلے گئے
03:52نیاز اللہ نے آئی صاحب سے تھوڑی سے بات کی ہے
03:54یہ قائم مقام چیف جسٹس ہے
03:56سرفراس ڈھوکر صاحب
03:58انہوں نے علیمہ خان صاحبہ کی بات سنی نہیں
03:59اور وہ وہاں سے چلے گئے
04:01یہ ہوا کیسے اسلام آباد ہائی کورٹ میں
04:03ران خان صاحب سے ملاقات نہ کرانے پر
04:06علیمہ خان اور دیگر
04:07نے جسٹس سے بات کرنا چاہیے
04:09تو وہ اٹھ کر چلے گئے جس کے بعد صاحبیوں سے
04:11علیمہ خان نے گفتگوں کی
04:12انہوں نے کہا کہ اگر چیف جسٹس اٹھ کر چلے گئے ہیں
04:15تو ہمیں اس سے شکوا نہیں کرنا
04:17بلکہ ہمیں ان کے ساتھ کھڑے ہونا ہے
04:19کیونکہ توہین عدالت ہماری نہیں
04:21ججز کی ہو رہی ہے
04:22توہین تو ججزوں کی ہو رہی ہے نا
04:24ان کے آرڈرز کو پاؤں تلے روندہ جا رہا ہے
04:26جوتے کی نوک پہ رکھا جا رہا ہے
04:30اچھا دوسری جانب جو ہے
04:31وہ یہ نیاز اللہ نیاز صاحب سے
04:34تھوڑا سا کچھ ریپورٹر یہ بھی بتا رہے ہیں
04:36کہ وہ خفا بھی ہوئی
04:37کہ آپ مجھے موقع دیتے بات کرنے کا
04:39میں ججز صاحب سے بات کرنا چاہتی تھی
04:41لیکن اب یہ بار بار جاتے ہیں
04:43کبھی پولیس انہیں گرفتار کر کے
04:44کہیں پھینک آتی ہے کبھی کہیں چھوڑ آتی ہے
04:46کبھی وہاں پہ جس ہوتل میں یہ پناہ لیتے ہیں
04:49اس کو بند کر دیتے ہیں
04:50جس پلازہ کے اندر جاتے ہیں
04:51وہاں چھوڑ دیتے ہیں
04:52وہاں پہ اس کو بند کروا دیتے ہیں
04:53کبھی کہتے ہیں سڑک پہ آپ نہیں چل سکتے
04:56کبھی انہیں کسی جگہ پہ بیاروں مددگار چھوڑ دیتے ہیں
04:58کبھی بارش میں چھوڑ آتے ہیں
05:00کبھی دھوپ میں جلاتے ہیں
05:02تو یہ بزرگ خواتین ہے
05:03اور ان کے ساتھ زیادتی کی جا رہی ہے
05:05میرے خیال میں ججز کے لیے بھی مشکل ہوتا ہے
05:06ایسی سیچویشن کو فیس کرنا
05:09ان چیزوں کو فیس کرنا ججز کے لیے آسان نہیں ہوتا
05:11ویسے بھی سبھی جانتے ہیں
05:12کہ یہ سب کچھ کیوں ہو رہا ہے
05:14اور اس کے پیچھے کون ہے
05:15اور وجہ کیا ہے
05:16عمران خان صاحب کی بہنوں نے ایک اور بات کی ہے
05:18انہوں نے کہہ دی
05:20یہاں پہ چیزوں کو آہستہ آہستہ نارملائز کیا جاتا ہے
05:22عمران خان صاحب کو قید تنہائی میں رکھا گیا
05:25ان کے بر سختیاں کی جا رہی ہیں
05:26ان چیزوں کو نارملائز کیا جا رہا ہے
05:29کہ یہ نارمل چیز ہے
05:29پہلے کافی رولہ شولہ پڑھ جاتا تھا
05:31جب عمران خان صاحب کے ساتھ
05:32کوئی چھوٹی موٹی زیادتی بھی
05:33جیل سے ریپورٹ ہوتی تھی
05:35لیکن اب خبریں آتی ہیں
05:36کوئی بات ہی نہیں کرتا
05:37اس کے پر زیادہ شعور نہیں مچتا
05:38تو یہ اس قسم کا ایک تاثر بنایا جا رہا ہے
05:41کہ یہ چیزیں نارمل ہیں
05:42اور ان کو نارملائز کرنے کی کوشش کی جا رہی ہیں
05:44لیکن پاکستان کا سب سے بڑا لیڈر تو عمران خان ہے
05:47اب وہ اتنے آرام سے تو چیزیں ہیں
05:49ان کے بارے میں نارملائز نہیں ہوں گی
05:51اس ملک میں
05:51لیکن پھر بھی ایک کوشش ہے جو کی جا رہی ہے

Recommended