مانسہرہ کی قدیمی حیثیت اور معلومات

  • last year
خیبر پختونخوا کا ایک ضلع۔ مانسہرہ سبز ہ زاروں،جھیلوں اور چراگاہوں کی سر زمین انیس سو چیھترء میں سرحد سے عليحده هوكر معرض وجود ميں آيا۔ موجودہ ضلع "اپر تناول، بالاکوٹ، مانسہرہ، شنكياري، بٹل، چھترپلین، اوگي، ڈاڈر اور جبوڑی" پر مشتمل ہے۔ ضلع کی جغرافایئی خصوصيات یہ ہیں کہ اِس کی سرحدیں ضلع ایبٹ اباد اور کشمر ،شمالی علاقہ جات و مالاکنڈ ڈویژن سے ملی ہوئی ہیں۔ شاہراہِ ریشم اسی ضلع سے گزرتی ہے۔ تاریخی طور پر ضلع مانسہرہ سید احمد شہید کی جنگ بالاکوٹ کی و جہ سے مشہور ہے۔ زندگی کے ہر شعبے میں ہمہ گیر ترقی ہونے کے باوجود آج بھی لوگوں کا بڑا ذریعہ معاش جنگلات ہیں جو لوگوں کی معاشی اور معاشرتی زندگی سنوارنے میں اہم کردار ادا کر ر ہے ہیں۔ یہاں کے لوگ رجعت پسند اور اپنی اخلاقی قدروں کے بارے میں بڑے حساس ہیں۔ سیر وسیاحت اِس علاقہ کی تیزی سے ترقی کرنے والی منافع بخش صنعت ہے۔ 8 اکتوبر 2005 کو قیامت خیز زلزلے نے اس ضلع کے انفراسٹرکچر کو تباہ کر کے رکھدیا، بالاکوٹ سمیت کئی دیہات ملیامیٹ ہو گئے تھے۔ جس کے نتیجے میں ہزاروں أفراد لقمہ اجل بن گئے تھے ۔

Recommended