Skip to playerSkip to main content
  • 7 years ago
چند دن قبل کچھ فیس بک پیجز اور واٹس ایپ گروپس میں چند مفاد پرست عناصر نے ایک عمر رسیدہ خاتون (مسماۃ کرم جان بیوہ علی خان قوم اعوان سکنائے سرگ تحصیل و ضلع اٹک) کی وڈیو بنا کر اپ لوڈ کی جس میں یہ دکھایا گیا تھاکہ ضعیف العمر اور سادہ لوح خاتون کیساتھ ڈکیتی کی واردات ہوئی اور نا معلوم ڈکیت ان سے ہزاروں روپے اور پینشن بک لیکر فرار ہو گئے وڈیو میں پولیس کو مورد الزام ٹھہرا کر چند بلیک میلر اور جاہل افراد نے اٹک پولیس کو بلیک میل کرنے کی کوشش کی جس پر ڈی پی او آفس اٹک سے متعلقہ تھانے او چوکی سے دریافت کیا گیا کہ آیا انکے پاس اس بابت کوئی درخواست یا شکایت موصول ہوئی تا کہ اگر واقعی میں ایسا کوئی واقعہ ہواہے تو ملوث افراد کو فوری گرفتار کر کے بوڑھی خاتون سے لوٹی رقم اور پینشن بک برآمد کی جائے لیکن جب حقائق کی ٹٹولا گیا تو ایک اور کہانی سامنے آئی بوڑھی خاتون کو ٹریس کر کے جب اس سے پوچھا گیا کہ ایسا کوئی واقعہ ہوا یا نہیں تو اس نے حقیقت سے پردہ اٹھاتے ہوئے بتایا کہ چند افراد جنہوں نے ہاتھوں میں موبائل فون اٹھا رکھے تھے اسکے پاس آئے اور دھوکہ دہی سے اس سے یہ جملے کہلوائے گئے مسماۃ کرم جان کا بیٹا جسکا نام عمر خان ہے جنکے ہمراہ حاجی نور حسین معزز دیہہ نے مزید بتایا کہ اسکی والدہ انتہائی ضعیف المر اور سادہ لوح ہیں اور ان کے ساتھ کوئی ایسی واردات نہیں ہوئی پینشن بک اور رقم جسکا ذکر کیا گیا تھا انکے پاس موجود ہے اور انہیں وہ وڈیو دیکھ کر انتہائی افسوس ہوا ہے۔ اٹک پولیس تمام بلیک میلرز اور معاشرے کے ناسوروں کیخلاف جہاد میں مصروف ہے اور کسی پریشر کی پرواہ نہ کرتے ہوئے جرائم پیشہ عناصر کیخلاف کمر بستہ ہے۔

Category

🗞
News
Be the first to comment
Add your comment

Recommended