كرتون أحكام القرآن ويل للمطففين

  • 9 years ago
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم​
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ​​

وَيْلٌ لِّلْمُطَفِّفِينَ ﴿١﴾​
بڑی خرابی ہے ناپ تول میں کمی کرنے والوں کی​

الَّذِينَ إِذَا اكْتَالُوا عَلَى النَّاسِ يَسْتَوْفُونَ ﴿٢﴾​
کہ جب لوگوں سے ناپ کر لیتے ہیں تو پورا پورا لیتے ہیں​

وَإِذَا كَالُوهُمْ أَو وَّزَنُوهُمْ يُخْسِرُ‌ونَ ﴿٣﴾​
اور جب انہیں ناپ کر یا تول کر دیتے ہیں تو کم دیتے ہیں​

أَلَا يَظُنُّ أُولَـٰئِكَ أَنَّهُم مَّبْعُوثُونَ ﴿٤﴾​
کیا انہیں اپنے مرنے کے بعد جی اٹھنے کا خیال نہیں​

لِيَوْمٍ عَظِيمٍ ﴿٥﴾​
اس عظیم دن کے لئے​

يَوْمَ يَقُومُ النَّاسُ لِرَ‌بِّ الْعَالَمِينَ ﴿٦﴾​
جس دن سب لوگ رب العالمین کے سامنے کھڑے ہوں گے​

كَلَّا إِنَّ كِتَابَ الْفُجَّارِ‌ لَفِي سِجِّينٍ ﴿٧﴾​
یقیناً بدکاروں کا نامہٴ اعمال سِجِّينٌ میں ہے​

وَمَا أَدْرَ‌اكَ مَا سِجِّينٌ ﴿٨﴾​
تجھے کیا معلوم سِجِّينٌ کیا ہے؟​

كِتَابٌ مَّرْ‌قُومٌ ﴿٩﴾​
(یہ تو) لکھی ہوئی کتاب ہے​

وَيْلٌ يَوْمَئِذٍ لِّلْمُكَذِّبِينَ ﴿١٠﴾​
اس دن جھٹلانے والوں کی بڑی خرابی ہے​

الَّذِينَ يُكَذِّبُونَ بِيَوْمِ الدِّينِ ﴿١١﴾​
جو جزا وسزا کے دن کو جھٹلاتے رہے​

وَمَا يُكَذِّبُ بِهِ إِلَّا كُلُّ مُعْتَدٍ أَثِيمٍ ﴿١٢﴾​
اسے صرف وہی جھٹلاتا ہےجو حد سے آگے نکل جانے واﻻ (اور) گناه گار ہوتا ہے​

إِذَا تُتْلَىٰ عَلَيْهِ آيَاتُنَا قَالَ أَسَاطِيرُ‌ الْأَوَّلِينَ ﴿١٣﴾​
جب اس کے سامنے ہماری آیتیں پڑھی جاتی ہیں تو کہہ دیتا ہے کہ یہ اگلوں کے افسانے ہیں​

كَلَّا ۖ بَلْ ۜ رَ‌انَ عَلَىٰ قُلُوبِهِم مَّا كَانُوا يَكْسِبُونَ ﴿١٤﴾​
یوں نہیں بلکہ ان کے دلوں پر ان کےاعمال کی وجہ سے زنگ (چڑھ گیا) ہے​

كَلَّا إِنَّهُمْ عَن رَّ‌بِّهِمْ يَوْمَئِذٍ لَّمَحْجُوبُونَ ﴿١٥﴾​
ہرگز نہیں یہ لوگ اس دن اپنے رب سےاوٹ میں رکھے جائیں گے​

ثُمَّ إِنَّهُمْ لَصَالُو الْجَحِيمِ ﴿١٦﴾​
پھر یہ لوگ بالیقین جہنم میں جھونکے جائیں گے​

ثُمَّ يُقَالُ هَـٰذَا الَّذِي كُنتُم بِهِ تُكَذِّبُونَ ﴿١٧﴾​
پھر کہہ دیا جائے گا کہ یہی ہے وه جسے تم جھٹلاتے رہے۔​

Recommended