REHANA QAMAR at Liverpool Chicago Eveninng 2008
- 9 years ago
میری اجڑی نیندیں دیکھنے والی تھیں
میں ماں کی تصویر کے آگے روئی جب
میری ماں کی آنکھیں دیکھنے والی تھیں
مجھ کو ڈولی میں بٹھا ڈر کے حوالے کر دے
میری ماں مجھ کو مقدر کے حوالے کر دے
اب یہ احساس کہ دنیا میں کوئی میرا نہیں
جانے کب مجھ کو سمندر کے حوالے کر دے
اس قبیلے سے نہیں میں کہ جو اپنی لڑکی
جنگ کے خوف سے لشکر کے حوالے کر دے
گھومنے پھرنے کا حق رکھتی ہے پھر بھی تتلی
اس لئے خود کو گل تر کے حوالے کر دے
خالی کمرے میں پڑے رہنے سے بہتر ہوگا
اے قمرؔ خود کو بھرے گھر کے حوالے کر دے
ریحانہ قمرؔ
میں ماں کی تصویر کے آگے روئی جب
میری ماں کی آنکھیں دیکھنے والی تھیں
مجھ کو ڈولی میں بٹھا ڈر کے حوالے کر دے
میری ماں مجھ کو مقدر کے حوالے کر دے
اب یہ احساس کہ دنیا میں کوئی میرا نہیں
جانے کب مجھ کو سمندر کے حوالے کر دے
اس قبیلے سے نہیں میں کہ جو اپنی لڑکی
جنگ کے خوف سے لشکر کے حوالے کر دے
گھومنے پھرنے کا حق رکھتی ہے پھر بھی تتلی
اس لئے خود کو گل تر کے حوالے کر دے
خالی کمرے میں پڑے رہنے سے بہتر ہوگا
اے قمرؔ خود کو بھرے گھر کے حوالے کر دے
ریحانہ قمرؔ