Cricket rocked by IPL fixing evidence from New Zealands former batsman
  • 10 years ago
Lou Vincent, the former New Zealand batsman, has provided officials from the International Cricket Council’s anti-corruption unit with a treasure trove of information about matches which were targeted for spot-fixing and the names of players who were involved. Domestic matches played by English counties are among those about which Vincent has provided detailed evidence from the period when he was playing for Lancashire and Sussex, along with details of fixing in at least four other countries. He has also informed them of the details of an approach by another corrupt player to a current international captain, who turned down the offer and reported it to anti-corruption officials.
لندن: نیوزی لینڈ کے سابق ٹیسٹ کرکٹرلوونسنٹ نے میچ فکسنگ کے حوالے سے آئی سی سی کو دی جانے والی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ انگلش کائونٹی ، آئی پی ایل اور آئی سی ایل میں بڑے پیمانے پر کرپشن ہوتی ہے۔

برطانوی میڈیا رپورٹس کے مطابق 35 سالہ سابق کیوی بلے باز لوونسنٹ نے انگلینڈ، بھارت، نیوزی لینڈ، ہانگ کانگ اور جنوبی افریقا میں ہونے والی اسپاٹ فکسنگ کے شواہد آئی سی سی کے انٹی کرپشن یونٹ کوپیش کر دیئے ہیں۔ لوونسنٹ کے مطابق 2008 سے2012 کے دوران ان 5 ممالک میں اسپاٹ اور میچ فکسنگ بڑے پیمانے پر کی گئی جب کہ انڈین پریمئیر لیگ میں کھلاڑیوں کو رشوت کے طور پر پیسے کے علاوہ خواتین ماڈلز بھی پیش کی جاتی رہیں ہیں۔

لوونسنٹ کی رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ایک کھلاڑی نے موجودہ انٹرنیشنل کپتان کے کہنے پر مجھے رشوت کی پیش کش کی تاہم انھوں نے اس آفر کو مسترد کر دیا۔ آئی سی سی کا انٹی کرپشن یونٹ 12 سے 18 ماہ میں اس تمام معاملے کی تحقیقات کرے گا۔

واضح رہے کہ گزشتہ برس دسمبر میں بنگلہ دیش میں ہونے والی ٹی 20 لیگ میں لوونسنٹ پر بھی کرپشن کے الزامات سامنے آئے تھے جس کے بعد انھوں نے آئی سی سی کو اس حوالے سے تمام ثبوت فراہم کرنے کی پیش کش کی تھی۔