Yeh wehm jaaney merey dil sey kyun nikal nahi raha - Jawad Shaikh

  • 7 years ago
یہ وہم جانے میرے دل سے کیوں نکل نہیں رہا - جواد شیخ

جواد شیخ (ناروے) کی غزل؛
یہ وہم جانے میرے دل سے کیوں نکل نہیں رہا
کہ اس کا بھی مری طرح سے جی سنبھل نہیں رہا
کوئی ورق دکھا جو اشکِ خوں سے تر بتر نہ ہو
کوئی غزل دکھا جہاں وہ داغ جل نہیں رہا
میں ایک ہجرِ بے مراد جھیلتا ہوں رات دن
جو ایسے صبر کی طرح ہے جس کا پھل نہیں رہا
تو اب مرے تمام رنج مستقل رہیں گے کیا
تو کیا تمہاری خامشی کا کوئی حل نہیں رہا
کڑی مسافتوں نے کس کے پاؤں شل نہیں کیے
کوئی دکھاؤ جو بچھڑ کے ہاتھ مل نہیں رہا

Jawad Shaikh ki ghazal "yeh wehm jaaney merey dil sey kyun nikal nahi raha'

Recommended